حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) ایک ہفتہ قبل انسداد تجاوزات آپریشن کے ذریعے واگزار کرائی گئی کروڑوں روپے مالیت کی بلدیہ کی ملکیت سرکاری اراضی پر بااثر قابضین نے دوبارہ قبضے کے لیے تعمیرات شروع کردیں، متروکہ وقف اراضی پر بھی غیرقانونی دکانوں کی تعمیرات پر محکمہ اوقاف اورسندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے چپ سادھ لی، اینٹی انکروچمنٹ سیل بلدیہ کی اسسٹنٹ کمشنرسٹی کی سرکردگی میں صدرکی موبائل مارکیٹ میں بڑی کارروائی کے دوران سڑک پر قائم غیرقانونی پارکنگ سے 30 موٹر سائیکلیں تحویل میں لے لیں۔ گزشتہ ہفتے سندھ ہائی کورٹ کے کھوکھر محلے اورگول بلڈنگ کے اطراف سے غیرقانونی تجاوزات اورسڑکوں کے درمیان موٹرسائیکلوں کی غیرقانونی پارکنگ ختم کرنے کے احکامات کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر سٹی محمد ابراہیم ارباب کی نگرانی میں بلدیہ اینٹی انکروچمنٹ سیل نے ڈائریکٹر توحیداحمد راجپوت کی سرکردگی میں بڑا انسداد تجاوزات آپریشن کرتے ہوئے سڑک اوربلدیہ کی سرکاری اراضی پر قائم ایک درجن سے زائد دکانیں ،بنگلہ ودیگر تجاوزات مسمار کرتے ہوئے متصل علاقوں سے 100 سے زائد موٹرسائیکلوں کی تحویل میں لے لیا تھا، مگر بلدیہ لینڈڈپارٹمنٹ کی نااہلی کے باعث ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود مسمارکی گئیں تجاوزات کا ملبہ نہیں اٹھایا گیا ہے جس کی آڑ میں بااثر قابضین نے ایک بار پھر سرکاری اراضی اورسڑک پر قبضے کے لیے غیرقانونی تعمیرات شروع کر رکھی ہیں اوردوبارہ سڑک پر بڑے پختہ تھلوں کی تعمیرات کی ہیں، آہنی چھچے لگاکر ایک بار پھر دکانیں قائم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، جبکہ مذکورہ غیرقانونی تعمیرات کو روکنے اور سرکاری اراضی کو دیوار تعمیر کرکے محفوظ بنانے کے لیے علاقہ مکینوں کی جانب سے ڈائریکٹر لینڈ بلدیہ، میونسپل کمشنر، میئر، ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر حکام کو درخواستیں بھی دی گئیں مگر تاحال کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے۔ مسجد ودرگاہ محبت شاہ بخاریؒ سے متصل متروکہ وقف اراضی پر بھی غیرقانونی دکانوں کی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے جس پر محکمہ اوقاف، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت متعلقہ اداروں نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں بلدیہ اینٹی انکروچمنٹ سیل نے اسسٹنٹ کمشنر سٹی محمد ابراہیم ارباب کی سرکردگی میں صدر میں واقع موبائل فون مارکیٹ کے اطراف قائم غیرقانونی پارکنگ اور تجاوزات کیخلاف بڑا کریک ڈائون کرتے ہوئے 30 سے زائد موٹر سائیکلیں اور درجنوں تجاوزات تحویل میں لے لیں۔ صدر کی مذکورہ موبائل مارکیٹ میں بلدیہ ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی بدعنوان مافیا کی ملی بھگت سے ٹھکیدار کو غیرقانونی طور پر پارکنگ فیس وصول کرنے کی موکل دی گئی ہے، جبکہ مذکورہ ٹھیکیدار کی جانب سے کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں بھی کھڑی کی جانے والی موٹر سائیکلوں سے بلدیہ کی رسیدوں کے ذریعے پارکنگ فیس وصول کی جارہی ہے، جس پر کنٹونمنٹ بورڈز نے بھی خاموشی اختیار کی گئی ہے۔