حیدرآباد،سڑکوں پر کچرا پھینکنے پر 144 نافذ

52

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ نے کھلے مقامات پر کچرا پھینکنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے 144 کا نفاذ کردیا، حیدرآباد سمیت اندرون سندھ باقاعدہ کچرا کنڈی موجود نہیں ہے نہ ہی حکومت یا بلدیہ نے کوئی مقامات مخصوص کیے ہیں کہ شہری یہاں کچرا ڈالیں، سڑکوں پر جمع ہونے والے کچرے کے ڈھیر بلدیہ اہلکاروں کی غفلت اور نااہلی کا نتیجہ ہیں بیشتر مقامات پر روزانہ کی بنیاد پر کچرا اٹھانے کا انتظام نہیں ہے جس سے کئی کئی روز کچرا جمع ہوتا رہتا ہے اور ڈھیر بن جاتا ہے جبکہ گھروں گلی محلوں سے اپنی مدد آپ کے تحت رکھے جانے والے خاکروب بھی کچرا اٹھاکر سڑکوں و دیگر کچرے میں ڈال دیتے ہیں ان میں اکثر وہی خاکروب ہوتے ہیں جوکہ بلدیہ کے ملازم ہیں لیکن پرائیویٹ کام کرکے پیسے کماتے ہیں یہ لوگ عام طور پر کچھ دیر بلدیہ کی نوکری کرنے کے بعد غائب ہوجاتے ہیں اس کے بعدگھروں سے کچرا جمع کرنے یا کسی پرائیوٹ ادارے میں کام کرکے پیسے بناتے ہیں اس کام چوری میں ان کے ساتھ مبینہ طور پر منشی بھی ملوث ہوتے ہیں جو کہ اوپر کی آمدنی میں حصہ دار ہوتا ہے حکومت سندھ کو پہلے میونسپل کارپوریشن میں موجود مافیا کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے شہر میں کچرا کنڈی کا تعین کرکے اس کو باقاعدہ کچرا کنڈی کی شکل دینا چاہیے پھر شہریوں کو پابند کیا جائے تو بہتر نتائج ہوسکتے ہیں، بصورت دیگر یہ اقدام صرف بلدیہ کی پیدا گیری کا نیا دور ثابت ہوگا۔