میرپور آزاد کشمیر میں پھر زلزلہ ،92 افراد زخمی

47

میر پور (خبر ایجنسیاں)آزاد کشمیر کے علاقے میرپور اور صوبہ پنجاب کے شہر جہلم اور ملحقہ علاقوں میں ایک مرتبہ پھر زلزلہ محسوس کیا گیا ہے، جس کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ مختلف واقعات میں 92افراد زخمی ہوئے۔امریکی جیولوجکل سروے کے مطابق میرپور میں 4.7 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا، جس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی تاہم اسلام آباد میں موجود قومی زلزلہ کوہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 4.4 تھی اور اس کا مرکز جہلم کے 6 کلو میٹر شمال میں 12 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔میرپور میں ڈویژنل ہیڈکوارٹرز اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق نور کے مطابق تھوتل، کلیال اور میرپور کے ایف ون سیکٹر کی کچی آبادی میں 53 افراد زخمی ہوئے۔دوبارہ زلزلہ محسوس کرنے کے بعد لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں، دفاتر اور عمارتوں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ اور قرآنی آیات کا ورد کرتے رہے۔ذرائع کے مطابق زلزلے میں زخمی ہونے والے 2 مزید افراد دم توڑ گئے ہیں۔ذرائع این ڈی ایم اے کے مطابق زلزلہ کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 39 ہو گئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 614 تک جا پہنچی ہے، 454گھر تباہ ہوئے۔دوسری جانب زلزلے کے آفٹرشاکس کے بعد صورتحال کے نتیجے میں میرپور انتظامیہ نے 27 اور 28 ستمبر کو ضلع میں اسکول بند رکھنے کا اعلان کردیا۔علاوہ ازیں کچھ لوگوں نے لاہور اور سیالکوٹ میں بھی ہلکا زلزلہ محسوس کیا اور وہ اپنے گھروں اور دفاتر سے باہر آگئے۔ادھروزیراعظم آزادجموںوکشمیرراجا محمدفاروق حیدرخان نے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کے لیے جانی ومالی نقصانات کے تخمینہ لگانے اور فوری طورپرامدادی سرگرمیاں شروع کرنے کے سلسلے میں اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ 24 ستمبرکے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کے کام جنگی بنیادوں پرشروع کریں اور متاثرہ علاقوں میں نقصانات کاتخمینہ اگلے دودنوں میں مرتب کرنے کی ہدایات دیں۔ مکانات کاانجینئرز کے ذریعے معائنہ کرانے کافیصلہ کیاگیاکہ زلزلہ متاثرہ مکانات رہائش کے قابل ہیں یانہیں۔ متاثرہ علاقوں میں پینے کے پانی کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے۔ چیچیاں جاتلاں روڈ کوعارضی طورپربحال کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے جائیںتاکہ امدادی اور ریلیف کی سرگرمیوں میں کوئی دقت پیدانہ ہو۔ ریلیف کاسامان مستحق افراد تک پہنچانا انتظامیہ کی ذمے داری ہے۔ بے گھرہونے والے ہرخاندان کوایک ٹینٹ اوردیگرضروری سامان فراہم کیاجائے۔آخری متاثرہ شخص کی بحالی تک جنگی بنیادوں پرحکمت عملی اختیارکی جائے۔نقصانات کے جائزہ کے لیے فارم بھی جاری کردیاگیا۔ اجلاس میں ابتدائی طورپربتایاگیاکہ اس وقت 419گھرمکمل طورپراور 6500 مکانات جزوی طورپرمتاثر ہوئے ہیں۔ 1200 کچے مکانات مکمل تباہ اور 8500 مکانات کوجزوی طورپرنقصان پہنچاہے جبکہ مکمل سروے تک اس تعداد میں اضافہ ہوسکتاہے۔
آزاد کشمیر زلزلہ