اندرون سندھ ،کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف احتجاجی مظاہرے

97
حیدرآباد،مختلف جماعتوں کے تحت کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف احتجاج کے دوران بھارتی پرچم نذرآتش کیا جارہا ہے
حیدرآباد،مختلف جماعتوں کے تحت کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف احتجاج کے دوران بھارتی پرچم نذرآتش کیا جارہا ہے

حیدر آباد، ٹنڈوالٰہیار، شکارپور، ڈہرکی، میرپور خاص، لاڑکانہ، سکھر (نمائندگان جسارت) لیاقت میڈیکل یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنس کی جانب سے بھارت کے ظلم وستم کیخلاف کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں ڈاکٹر سجن ہالیپوتہ، پروفیسر سہیل المانی، ڈاکٹر راجیش کمار ودیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر پروفیسرز، ڈاکٹر، طالبات اور ملازمین کی بڑی تعداد موجود تھی، جو بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھے اور کشمیر کے پرچم اٹھائے ہوئے تھے۔ لمس کے وائس چانسلر پروفیسر بیکا رام نے کہا کہ اب دنیا کو چاہیے کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے آواز بلند کرے جو ظلم مودی سرکار نے کشمیر پر جاری رکھا ہوا ہے وہ انتہائی شرمناک ہے، کشمیر ہمارا ہے اور ہم سب کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ پاکستان راہ حق پارٹی ضلع ٹنڈوالہٰیار کی جانب سے ضلعی دفتر سے لیاقت گیٹ تک پر عزم عوام کشمیر زندہ باد ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت دھنی بخش نے کی۔ کشمیر بنے گا پاکستان، چھین کے لیں گے آزادی، بھارتی سرکار مودی کو مقبوضہ کشمیر میں اپنے ظلم و ستم کا حساب دینا ہوگا کے نعروں سے فضا گونجتی رہی۔ اس موقع پر دھنی بخش، سید سکندر شاہ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں پر بھارتی افواج اور مودی سرکار نے ناانصافی، ظلم وستم کے پہاڑ توڑ رکھے ہیں، ظالم وحشی بھارتی مودی سرکار نے باون روز سے کشمیر میں کرفیو لگا کر زندگی تنگ کر رکھی ہے۔ گزشتہ باون دن سے مظلوم کشمیری بھوکے، پیاسے قید ہیں جو مر جاتے ہیں ان کے نماز جنازہ پر پابندی ہے، لوگ اپنے پیاروں کو دفن بھی نہیں کرسکتے۔ مسجدوں کو تالے ہیں، لوگ مسجدوں میں نماز ادا نہیں کرسکتے۔ پاکستانی حکومت اور عوام مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہیں۔ کشمیری عوام پر بھارتی افواج اور مودی سرکار کے ظلم پر عالمی دنیا کی بے حسی اور خاموشی قابل مذمت اور قابل افسوس ہے۔ ہم دنیا کے طاقتور ممالک اور اقوام متحدہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالے اور کشمیریوں سے فوری طور پر مقبوضہ کشمیر سے کرفیو کو ختم کرایا جائے، انسانی زندگی کو بحال کیا جائے، انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر آنے کی اجازت دی جائے اور مقبوضہ کشمیر میں مکمل انسانی زندگی بحال کی جائے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ہمیں تمام اقوام عالم کو ثالثی کی دعوت دینی چاہیے اور کشمیر کا مقدمہ کشمیریوں کے ذریعے ہی اقوام عالم تک زیادہ موثر انداز میں پہنچانا چاہیے، بھارت مسئلہ کشمیر کا حل نہیں چاہتا کیونکہ اسے معلوم ہے کہ کشمیری عوام اتنے مظالم سہنے کے بعد کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں بنیں گے۔ شکارپور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے یوم یکجہتی کشمیر ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ڈپٹی کمشنر رحیم بخش میتلو کی ہدایت پر کشمیری بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کشمیر ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی کی قیادت ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جمیل انصاری، ڈی ایچ او شبیر شیخ، سپرنٹنڈنٹ ڈپٹی کمشنر شکارپور محمد نواز بروہی، پاکستان پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر حاجی عبدالرحمن شر، ڈائریکٹر انفارمیشن ارشاد علی چانڈیو، صدر ریونیو ایمپلائز نظام الدین شیخ، یاسر میمن نے کی۔ ریلی جہاز چوک سے پریس کلب تک نکالی گئی۔ ریلی کے شرکا نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نعرے لگائے۔ اس موقع پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جمیل انصاری، ڈی ایچ او شبیر شیخ، حاجی عبدالرحمن شر نے کہا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت آرٹیکل 370 کے خاتمے کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کا اقدام قابل مذمت ہے، خطے میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔ میرپور خاص مولانا بشیر جوادی نے نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے قاتل مودی نے اس وقت کشمیر میں ظلم کے پہاڑ توڑ رکھے ہیں اور پورے کشمیر کو جیل میں تبدیل کر دیا ہے اور وہاں کے عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ رکھے ہیں اور کشمیری عوام کی نسل کشی کی جارہی ہے نوجوانوں کو شہید کیا جارہا ہے، خواتین کی عصمت دری کی جا رہی ہے، پلیٹ گنوں کے ذریعے وہاں کے عوام کو اندھا کیا جا رہا ہے، کشمیر میں اس وقت یزیدی حکومت قائم ہے۔ اس لیے امر بالمعروف ونہی عن المنکر پر عمل کرتے ہوئے اپنے کشمیری بھائیوں کی مدد کریں۔ لاڑکانہ میں بھی کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی اور بھارتی مظالم کیخلاف یومِ یکجہتی ریلیاں نکالی گئیں، طلبہ و طالبات سمیت سیاسی، سماجی، دینی تنظیموں کے ساتھ شہری بڑی تعداد میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج کے لیے امڈ آئے۔ مختلف مقامات سے نکلنے والی ریلیاں شہر کے مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی لاڑکانہ پریس کلب پہنچیں۔ ریلی کے شرکا ہاتھوں میں پینا فلیکس، پلے کارڈ، قومی و کشمیری پرچم تھامے پاک فوج ہم تمہارے ساتھ ہیں، کشمیر بنے گا پاکستان سمیت دیگر نعرے بازی کرتے رہے۔ ریلی میں شامل طلبہ بینڈ باجے کے ساتھ ریلی کے شرکا کو گرماتے رہے جبکہ لاڑکانہ پریس کلب کے سامنے قومی ترانے کی دھن بجائی گئی۔ پاکستان سنی تحریک کی جانب سے مودی کا پتلا نذر آتش کیا گیا۔ اس موقع پر ریلی کے شرکا نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر بھارتی ظلم کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ کشمیر میں مودی سرکار اور بھارتی فوج ظلم و جبر سے کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں ہوسکتے۔ بھارت طاقت سے کشمیریوں کی آواز دبا نہیں سکتا، جبکہ ریلی کی قیادت کرنے والے مولانا علی نواز قاسمی، غلام محی الدین منگی اور دیگر شرکا کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کشمیر میں ظلم بند کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ سکھر میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اسکول وکالجز کے طالبات کے جانب سے یکجہتی ریلیاں نکالی گئیں، ریلی میں طالبات کی بڑی تعداد اور اساتذہ نے شرکت کی۔ مختلف اسکولوں اور کالجوں کی ریلیاں مختلف مقامات سے ہوتی ہوئی پریس کلب پہنچیں، طالبات نے ہاتھوں میں بینر اٹھا کر کشمیریوں کے حق میں نعرے بازی کی، پاکستان زندہ باد، کشمیر بنے گا پاکستان کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ مظاہرے میں شامل طالبات کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بچہ بچہ کشمیری بھائیوں کے خاطر سڑکوں پر نکل آیا ہے، کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے، بھارت کا ناجائز تسلط قابل قبول نہیں ہے۔ قوم متحد ہو کر کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔ مظاہرین نے زور دیا کہ عالمی طاقتیں کشمیر کو ان کا بنیادی حق دلوانے میں ان کی مدد کریں۔