حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد پریس کلب پر مختلف تنظیموں اور افراد نے اپنے مطالبات کی حمایت میں الگ الگ مظاہرے کیے۔ حیدر آباد میں واقع امیر انڈسٹریز کے ملازمین نے نوکریوں سے برطرف کیے جانے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر محمد نواز کھوسو، جاڑو خان پنہور اور ارباب خاصخیلی سمیت دیگر ملازمین نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ امیر انڈسٹریز میں یونین بنانے پر انڈسٹریز کے سیٹھ عارف نے 35 ملازمین کو نوکریوں سے بلاجواز برطرف کردیا ہے، جس کی وجہ سے وہ بے روزگار ہوگئے ہیں۔ انہوں نے ارباب اختیار سے اپیل کی کہ امیر انڈسٹریز کی انتظامیہ کیخلاف قانونی کارروائی کر کے ملازمین کو بے روزگار ہونے سے بچایا جائے۔ میرپورخاص کے علاقے گلبرگ ٹاؤن کے رہائشی ضعیف شخص امان اللہ سومرو نے محکمہ ریونیو میرپورخاص کے افسران اور عملے کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ محکمہ ریونیو کے افسران اور سب رجسٹرار جائیداد کی رجسٹری کے لیے چند سو روپے کی فیس کے بجائے لاکھوں روپے طلب کررہے ہیں اور رشوت نہ دینے والے لوگوں کو مختلف طریقوں سے پریشان کیا جارہا ہے اور ان کی جائیدادوں کی رجسٹری نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے حکام سے اپیل کی کہ رشوت خور ریونیو افسران اور سب رجسٹرار سمیت عملے کیخلاف کارروائی کرکے ان کے اثاثوں کی تحقیقات کرائی جائے۔ جام نواز علی کے رہائشی اور پسند کی شادی کرنے والی عورت دیلو بھیل نے اپنے شوہر دادو بھیل کے ہمراہ احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے 8 ستمبر کو سیہون کی عدالت میں دادو بھیل سے پسند کی شادی کی ہے، جس کے بعد میرے رشتے دار اور عزیز مجھے قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں، جس کی وجہ سے میں اور میرا شوہر عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ انہوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ معاملے کا نوٹس لے کر مجھے اور میرے شوہر کو قانونی تحفظ فراہم کیا جائے۔ مٹیاری کے علاقے سعید آباد کے رہائشی نوجوان لعل محمد ماچھی کی گرفتاری اور لاپتا کیے جانے کیخلاف نوجوان کے ورثا اور علاقہ مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر گرفتار اور لاپتا کیے جانے والے نوجوان کے والد عیدن ماچھی نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ دو ہفتے قبل سعید آباد تھانے کی پولیس نے میرے بیٹے کو ہوٹل سے گرفتار کرکے لاپتا کردیا جبکہ میرا بیٹا گردوں کی بیماری میں مبتلا ہے اور اس کی جان کو خطرہ ہے۔ پولیس میرے بیٹے کے حوالے سے کچھ بتانے سے گریز کررہی ہے۔ انہوں نے پولیس کے حکام سے اپیل کی کہ معاملے کا نوٹس لے کر میرے بیٹے کو بازیاب کرایا جائے اور اس کے جان بچائی جائے۔