حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) حیسکو ترجمان کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسر عبدالحق میمن کی ہدایات پربجلی چوروں کیخلاف کارروائیاں جاری۔ اس سلسلے میں حیسکو ریجن کے 13 اضلاع میں خصوصی ٹاسک فورسز، S&I، M&T کی ٹیموں کی مدد سے کارروائیاںکی جارہی ہیں جس میں سانگھڑ، سکرنڈ، قاضی احمد، صدر، گاڑی کھاتہ، لطیف آباد، عمرکوٹ، ٹنڈوالہٰیار، بدین، کوٹری اور ٹھٹھہ میں کارروائیوں کے دوران 4970 کنکشن چیک کیے گئے، 390 غیر قانونی کنڈا کنکشن کاٹے گئے، 980 نادہندگان کے کنکشن واجبات کی عدم ادائیگی پر منقطع کیے گئے۔ اس کے علاوہ متعدد کنکشن پر میٹر ٹمپرنگ اور بائی پاس سے بجلی کی چوری کرتے ہوئے پکڑی جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے کنکشن منقطع کردیے اور مروجہ قانون کے تحت مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ جبکہ 2980 نادہندہ صارفین سے 7691240 روپے کے بل جمع کرائے گئے ہیں۔ مزید برآں ایک کروڑ 96 لاکھ کے واجبات کی عدم ادائیگی پر 56 گائوں کی بجلی منقطع کی گئی ہے اور ٹیوب ویل کے 16 کنکشن بھی منقطع کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ صدر سب ڈویژن کے مختلف علاقے میں کارروائیوں کے دوران 9 عدد میٹروں میں بجلی کی چوری پائی گئی۔ جس میں 1 عدد میٹر ٹیمپر پکڑا گیا، 2میٹر ڈائریکٹ چل رہے تھے۔ 1 عدد 3 فیز میٹر بند اور 2 عدد 3 فیز میٹر واش اور 3 عدد میٹر ناٹ فیڈ پائے گئے جس پر 8214 یونٹ پینڈنگ تھے۔ جن کے فوری طور پر کارروائیاں کرتے ہوئے کنکشن کاٹ دیے گئے اور 4 لاکھ ڈیڈکشن بل جاری کیے گئے۔ بجلی چوروں کیخلاف مروجہ قانون کے تحت FIR درج کرانے کے لیے متعلقہ تھانوں میں لیٹر جمع کرا دیے گئے۔ اس کے علاوہ متعدد نادہندگان کے بجلی کے کنکشن ادائیگی تک منقطع کردیے گئے۔ واضح رہے کہ حیسکو چیف کے واضح احکامات ہیں کہ یہ کمرشل ادارہ بجلی کے بلوں کے پیسوں پر رواں دواں ہے، اس لیے بجلی خرید کر اپنے صارفین کو دیتے ہیں، لہٰذا کسی کو بھی مفت میں بجلی فراہمی نہیں کی جائے گی، اس لیے بجلی کے واجبات کی 100 فیصد وصولی کو یقینی بنانے کے لیے گھر گھر چیکنگ کرکے واجبات کی ادائیگی چیک کی جا رہی ہے۔ عدم ادائیگی پر بجلی کنکشن بلا تفریق منقطع کیے گئے ہیں۔ زیادہ واجبات والے صارفین کی شکایات فوری حل کیے جائیں جس کے لیے کھلی کچہریاں منعقد کی جائیں، جس میں صارفین بجلی کے بلوں کی آسان اقساط بنوا کر بجلی کے بل جمع کروائیں۔ صارفین کی بجلی کے بلوں کی شکایات کو جلد از جلد حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی چوری میں ملوث کسی بھی شخص کو کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔ چاہے وہ حیسکو ملازم ہی کیوں نہ ہو، اس کیخلاف کارروائی مکمل کرکے اس کو نوکری سے فارغ کردیا جائے گا۔