حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی حیدرآباد حافظ طاہر مجید نے کہا ہے کہ مہنگائی کم کرنے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ مرغی کی قیمتوں میں45روپے کے اضافے سے حکومتی دعوؤں پر چھری پھر گئی۔اسی طرح سبزیوں کی قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافہ کیا جاچکا ہے، توری کی فی کلو قیمت 40 روپے کے اضافے کے ساتھ 120 روپے، ٹماٹر کی قیمت میں 20 روپے اضافے کے ساتھ فی کلو قیمت 80 روپے ہوگئی۔شملہ مرچ کی فی کلو قیمت میں 80 روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد فی کلو قیمت 200 روپے ہوگئی جب کہ بھنڈی کی قیمت میں 20 روپے اضافے ہوگیا جس کے بعد یہ 180 روپے میں فروخت کی جا رہی ہے۔دودھ کا سرکاری نرخ 94 کے بجائے 110اور 115 روپے فی لیٹر فروخت کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی سے سب سے زیادہ نقصان غریب عوام کو ہوا ہے اور عوام سے جینے کا حق بھی چھینا جارہاہے۔ ہر چیز کے مہنگے ہونے پر عوام کی پریشانی بڑھتی جا رہی ہے۔ مہنگائی اور ملک کو آئی ایم ایف کی غلامی میں دینے کے خلاف پوری قوم کرپشن اور دہشت گردی کے شیطانی کھیل کا خاتمہ چاہتی ہے،کرپشن اور کرپٹ لوگوں نے ملک کی بنیادوں کو ہلاکر رکھ دیا ہے جس سے نجات ناگزیر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ واحد حکومت ہے جو 5 سال کی بجائے 12ماہ میںاپنی ساکھ متاثرکرکے عوام کا اعتماد کھوتی جارہی ہے۔قیمتوں میں اضافے کے بعد شہری پریشان ہیں اور وہ اس مہنگائی کا ذمے دار حکومت کو قرار دے رہے ہیں۔مرغی کی فی کلو قیمتوں میں اضافے کے بعد پولٹری مصنوعات کی قیمتیں 400 روپے فی کلو سے تجاوز کرگئیں ہیں۔عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیکر غیروں کے غلام حکمرانوںاور چور قیادت سے نجات حاصل کریں۔
حافظ طاہر مجید