محکمہ بلدیات کی تنظیم نو شروع ، کمپیوٹرائزڈ بھی کیا جارہا ہے،روشن شیخ

120

کراچی(رپورٹ:محمد انور)حکومت سندھ کے فعال سیکرٹری روشن شیخ نے کہا ہے کہ محکمہ بلدیات کی تنظیم نو کے تحت اختیارت تقسیم کردیے گئے ہیں تاکہ روز مرہ کے کام تیزی سے مکمل کیے جاسکیں۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ بلدیات کی ری اسٹرکچرنگ کے ساتھ اسے مکمل کمپیوٹرائزڈ بھی کیا جارہا ہے، تمام ضروری ریکارڈ کو کمپیوٹر میں جدید تقاضوں کے مطابق محفوظ کیا جائے گا۔ روشن شیخ نے بتایا کہ محکمے سے متعلق امور کو بہتر اور تیزی سے چلانے کے لیے انہوں نے سیکرٹری کے اختیارات ایڈیشنل سیکرٹری ، ڈپٹی سیکرٹریز اور متعلقہ ڈائریکٹرز میں تقسیم کردیے ہیں، جن سے یومیہ بنیادوں پر پروگریس رپورٹ بھی لی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ افسران اور بلدیاتی ملازمین کو درپیش شکایات کے حل کے لیے بھی انہوں نے ضروری ہدایت دی ہیں۔سیکرٹری بلدیات و ہاؤسنگ روشن شیخ نے بتایا کہ سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی کے دونوں ہاتھوں سے محروم ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالکریم کے حوالے سے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں اور مقامی صحافی کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے انہوں نے ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایت کی ہے کہ عبدالکریم کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں،انہیں فوری طور پر سرکاری گاڑی معہ ڈرائیور الاٹ کی جائے۔ خیال رہے کہ ایس بی سی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالکریم گریڈ 18 کے افسر ہیں اور گزشتہ20برس سے بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی میں خدمات انجام دے رہے ہیں،اس سے قبل وہ کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے شعبہ بلڈنگز کنٹرول و ماسٹر پلان سے منسلک تھے، ان دنوں وہ ڈپٹی ڈائریکٹر نارتھ کراچی کی اسامی پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ عبدالکریم نے نمائندہ جسارت کو بتایا کہ وہ بنیادی طور پر سول ڈرافٹ مین ہیں اور دونوں ہاتھ نہ ہونے کے باوجود وہ اپنے پائوں سے عمارتوں کے نقشے بناتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں معذور اور محتاج نہیں ہوں،میں اپنی دونوں ٹانگوں سے ہاتھوں کا بھی کام لیتا ہوں۔مقای صحافی نے فیس بک سمیت سوشل میڈیا کے ذریعے حکام کی توجہ باصلاحیت عبدالکریم کی طرف دلائی تھی۔