دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدار ملک بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا ایک اور واقعہ منظرعام پر آگیا۔اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان کو مسلمان ہونے کی وجہ سے کمپنی نے نوکری دینے سے صاف انکار کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی میں ہیرے جواہرات کا کام کرنے والی ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں ایم بی اے گریجویٹ نوجوان ذیشان علی خان نے نوکری کیلئے درخواست دی لیکن ذیشان کا انٹرویو لینے کی بجائے ان کی درخواست یہ کہہ کررد کردی گئی کہ ان کا ادارہ مسلمانوں کو نوکری نہیں دیتا۔
ذیشان کے ہم جماعتی مکنڈ مانی اور اومکار بنسودے نے بھی اسی کمپنی کو نوکری کی درخواست دی تھی، جنہیں دوسرے دن ہی انٹرویو کے لیے بلا لیا گیا تھا۔ ذیشان علی کا کہنا تھا کہ نوکری نہ دیئے جانے پر میں حیران تھا، میں نے ای میل کا اسکرین شاٹ لیا اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیا۔
ذیشان کی جانب سے کمپنی کی بھیجی گئی جوابی ای میل سوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہوتے ہی کمپنی پر تنقید کا سلسلہ شرو ع ہوگیا جب کہ ذیشان نے اپنے دوستوں کے مشورے پر اس ادارے کے خلاف تھانے میں مقدمہ درج کرادیا ہے۔.