پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سعید غنی کا کہنا ہے کہ “یک طرفہ احتساب” کی بات کو سنجیدہ لینا چاہیے، جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کے خلاف بھی تفتیش جاری ہے مگر ان کو کوئی کچھ نہیں کہہ رہا۔
کراچی میں پی پی پی کے رہنما و صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشیر جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی کے گھر پر چھاپا مار کر ہراساں کیا گیا، نیب کے لوگوں نے ان کے اہلخانہ سے بدتمیزی کی۔ انہوں نے کہا کہ کل جس طرح اعجاز جاکھرانی کے گھر پرچھاپا مارا گیا وہ قابل مذمت ہے، اعجاز جاکھرانی صاحب نے الیکشن نتائج پر ٹریبونل سے رابطہ کیا تھا۔
سعید غنی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو الزامات کی بنیاد پر گرفتار کیا جارہا ہے، کوئی نیب کے ریفرنس پر ضمانت لے لیتا ہے تو اس کو نئے الزام میں پھنسایا جاتا ہے، قانون کے مطابق کوئی تلاشی لینا چاہتا ہے تو کوئی حرج نہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور چیئرمین نیب جاوید اقبال سعودیہ اور چین کے ماڈل کی خواہش کرتے ہیں، کل وزیراعظم نے چین جا کر 500 لوگوں کو گرفتار کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، اور چیئرمین نیب سعودی طرز پر اختیارات کی خواہش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور چیئرمین نیب چاہتے ہیں ملک میں اپوزیشن کا نام و نشان مٹا دیا جائے، سعودی عرب اور چین میں اپوزیشن ہے ہی نہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ حکومتی وزار پرویز خٹک، محمود خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف نیب کیسز ہیں مگر ان کو کچھ نہیں کہا جاتا، حسنین مرزا کے خلاف 40 کروڑ کا ریفرنس ہے ان کو نہیں پکڑا جاتا، انہوں نے کہا کہ یہ سب حکومتی نالائقیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے تماشہ رچایا جا رہا ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما ومشیر جیل خانہ جات اعجازجاکھرانی نے کہا کہ میرے گھر میں گھس کر ایسے کارروائی کی گئی جیسے میں کوئی دہشتگرد ہوں، ایسے تو مارشل لاء میں بھی نہیں ہوتا، سیاسی مخالفین مجھے الیکشن میں ہرا نہیں سکتے اس لیے کیسز بنائے جا رہے ہیں۔