مظفرآباد (صباح نیوز)آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے نارروا پابندیاں اُس مرحلہ میں داخل ہو گئی ہیں جہاں عالمی برادری خصوصاً امریکا کی مداخلت نا گزیر ہو گئی ہے ۔ ایک مغربی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر
آزاد کشمیر نے کہا کہ امریکا میں ہمیں واضح تبدیلی نظر آتی ہے‘5 اگست سے پہلے امریکا میں بھارت کے لیے حمایت بہت زیادہ تھی کیونکہ بھارت اور امریکا کے درمیان گہرے اقتصادی اور اسٹرٹیجک تعلقات ہیں لیکن اب یہ سب کچھ بدل رہا ہے جس کا ثبوت حالیہ دنوں میں امریکی قانون سازوں کی طرف سے ہندو قوم پرست وزیراعظم نریندر مودی کی کشمیر کے حوالے سے پالیسیوں پر کھل کر تنقید ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی اقدامات کے بعد آزاد کشمیر کے نوجوان غصے سے بھرئے ہوئے ہیں اور وہ لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب اپنے بھائیوں اور بہنوںکی مدد، ان کے حقو ق کے لیے لڑنے اور مرنے کے لیے تیار ہیں۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت اسرائیل کی طرز پر بھارت کے ہندو خاندانوں کو مقبوضہ کشمیر میں لا کر آباد کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے تاکہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدل دیا جائے۔
سردار مسعود خان