ایس ٹی آر پالیسی کی آڑ میں جبری تبادلے کیے جارہے ہیں،گسٹا

35

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن گسٹا کی جانب سے اساتذہ کے مسائل کے حل کے لیے گورنمنٹ نیول رائے ہائی اسکول تا پریس کلب احتجاجی مارچ کیا گیا۔ اس موقع پر اظہار یکجہتی کے لیے امیر جماعت اسلامی حیدر آباد حافظ طاہر مجید، ایم پی اے راشد خلجی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے شہباز عابدی، پی ایس پی کے الہ دین قائم خانی گسٹا کے سابق صدر ضمیر خان، گسٹا حیدرآباد ڈویژن کے صدر احمد علی سولنگی، گسٹا سندھ کی مرکزی نائب صدر فرخندہ راجپوت، منیر احمد ہالیپوتہ سے بڑی تعداد میں خواتین ومرد اساتذہ نے شرکت کی۔ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے گسٹا کے ضلعی صدر محمد احمد چوہان نے محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے اساتذہ پر عمرہ وزیارت کی چھٹیوں پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ بائیو میٹرک کے نظام کو درست کیا جائے بصورت دیگر اساتذہ بائیو میٹرک نہیں کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بائیو میٹرک کی تبدیلی ودرستگی کا اختیار ڈسٹرکٹ سطح پر کیا جائے، اسکولوں میں طلبہ کی چھٹی کے بعد اساتذہ کو ایک گھنٹہ بٹھانا سراسر زیادتی ہے، اب اساتذہ یہ زیادتی برداشت نہیں کریں گے۔ ایس ٹی آر پالیسی کی آڑ میں جبری ٹرانسفر کیے جارہے ہیں، دفاتر میں کرپشن عروج پر ہے ، کمائی کے نئے نئے راستے کھل گئے ہیں۔ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت اساتذہ کو گروپ انشورنس کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔ انٹر ڈسٹرکٹ ٹرانسفر پر پابندی عائد کی جائے کیونکہ اس سے مقامی اساتذہ کی حق تلفی ہورہی ہے۔ گسٹا رہنماؤں نے متنبہ کیا کہ محکمہ تعلیم سندھ نے اساتذہ کے جائز مطالبات تسلیم نہ کیے تو احتجاجی تحریک کا دائرہ وسیع کیا جائے گا، جس کی تمام تر ذمے داری حکومت سندھ پر عائد ہوگی۔