سری نگر(اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے شروع کیے گئے فوجی محاصرے کے باعث وادی کشمیر اور جموں خطے کے مسلم اکثریتی علاقوں کے لوگ بدستور سخت مشکلات کا شکار ہیں،پابندیوں ، انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروسز کی معطلی کے باعث ہفتے کو مسلسل 76ویںرو زبھی معمولات زندگی مفلوج رہے ۔دوسری جانب انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے بھی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت سے فوری طور پر پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی حکام کی طرف سے صورتحال معمول پر لانے کی کوششوں کے باوجود لوگ بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں کیے جانے والے حالیہ اقدامات کے خلاف ایک خاموش احتجاج کے طو ر پر ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ صبح اور شام کے وقت کچھ دیر کے لیے کاروباری سرگرمیاں ہوتی ہیں اور اکثر اوقات دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہتے ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ مسلسل معطل ہے۔بھارتی حکام نے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کر کے عالمی برادری کو دھوکا دینے کی کوشش کی لیکن وہ اپنے مذموم منصوبے میں ناکام ہو گئے کیونکہ والدین اپنے بچوں کی سلامتی کے حوالے سے لاحق پریشانی کے سبب انہیں سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میںنہیں بھیج رہے ۔ انتظامیہ نے بچوں کی سرگرمیوں پر نظررکھنے کیلئے تعلیمی اداروں میں مجسٹریٹ بھی تعینات کر دیے ہیں۔ لندن میں قائم انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’’ایمنسٹی انٹرنیشنل ‘‘نے اپنی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکام کی طرف سے مختلف کارکنوں، سیاست دانوں حتیٰ کہ بچوں کی بلاوجہ گرفتاری کے حوالے سے ایک دستاویز تیار کی ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیر میں بھارتی محاصرہ تاحال جاری ہے اور اختلاف رائے رکھنے والے ہر شخص کو گرفتار کرلیا جاتا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی بھارت شاخ نے گزشتہ 6 ہفتوں کے دوران جموں وکشمیر میں مختلف لوگو ں سے بات چیت کے بعد بغیرکسی الزام کے گرفتار کیے گئے تمام کشمیریوں کی رہائی اورذرائع مواصلات کی مکمل بحالی کا مطالبہ کیا۔ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کی طرف منعقدہ ایک تقریب میں بڑی تعداد میں پاکستانیوں، دیگر کمیونٹی کے افراد اورذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے شرکت کی۔اس موقع پر مختلف بین الاقوامی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموںنے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے والی تصاویر کی نمائش کی