حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد حافظ طاہر مجید نے کہا ہے کہ آئی بی اے سکھر کے حوالے کرنے کے باوجود پبلک اسکول کا مسئلہ حل نہیں ہوسکا۔ آئی بی اے کے معیار اور خلاف ضابطہ تقرریاں اساتذہ میں بے چینی کا سبب بن رہی ہیں۔ پبلک اسکول حیدرآباد کے اساتذہ,نان ٹیچنگ اسٹاف اور پنشنرز نے دفتر جماعت اسلامی میں امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد حافظ طاہر مجید سے ملاقات کی اور اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔امیر ضلع نے کہا کہ حیدرآباد کا نامور تعلیمی ادارہ پبلک اسکو ل تاحال مسائل سے دوچار ہے، آئی بی ا ے سکھر کودینے کے باوجود معیار تعلیم بہتر ہوسکا ہے نہ ہی اساتذہ کی تنخواہ و پنشن معاہدے کے مطابق ادا کی جارہی ہیں،ماہ مارچ میں 3سالہ معاہدے پر پبلک سکول آئی بی اے کے حوالے کیا تھا یہاں کے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو تنخواہ بقایا جات سمیت موجودہ گریڈ کے مطابق ادا کرنا تھا مگر اس کے برعکس بقایاجات اور موجودہ تنخواہ تو دور مارچ کی مکمل تنخواہ تک بھی نہیں دی جبکہ زیادہ تنخواہوں نئی بھرتیاں کی گئیں ہیںلیکن 15اور 20سال سے ملازمت کرنے والے قابل اور محنتی عملے کو نظرانداز کرنا ظلم ہے۔پرنسپل کے لیے جو معیار اشتہار میں دیا گیا تھا آئی بی اے نے اس کے برعکس پرنسپل مقرر کررکھا ہے۔سندھ فاؤنڈیشن کے بچوں کو بھی یہاں شفٹ کردیا گیا ہے اور وہ ہاسٹل میں مقیم ہیں،سیف کے یہ بچے انتہائی غریب گھرانوں سے ہیں جنہیں بھرپور خوراک نہیں ملتی،معصوم بچوں کی اکثریت شکایات تک نہیں کرتی نہ کسی کو یہ نظر آتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آئی بی اے کو چاہیے کہ وہ ادارے کو تنزلی کی راہ پر ڈالنے کے بجائے ترقی دے۔طلبہ،اساتذہ،پنشنرز اور ملازمین کے مسائل کو حل کرے ،تنخواہیں اور پنشن وقت پر ادا کرے۔
حافظ طاہر مجید