حکومت اپوزیشن کے دھرنے سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے

50

پشاور (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کے دھرنے سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے۔ دھرنے کے خوف نے حکومت کو کنٹینروں اور خندقوں کے پیچھے چھپنے پر مجبور کردیا ہے۔ حکومت کی 14ماہ کی کارکردگی اچھی ہوتی تو اپوزیشن کو دھرنا دینے کی ضرورت نہیں تھی۔ ایک سال میں حکومت نے خود کو ناکام ترین ثابت کردیا ہے۔ ڈاکٹروں کی ہڑتال اسپتالوں کی پرائیوٹائزیشن اور عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے خلاف ہے۔ آر ایچ اے اور ڈی ایچ کی منظوری سے سرکاری اسپتال میں بھی علاج عوام کی دسترس سے باہر ہوجائے گا۔ ہم ڈاکٹروں کے احتجاج کی حمایت کرتے ہیں۔ پی ایم ڈی سی کو صدارتی آرڈیننس کے ذریعے تحلیل کرکے پی ایم سی کا قیام عمل میں لانا پارلیمنٹ کی توہین ہے۔ حکومت تمام اقدامات کے لیے صدارتی آرڈیننس کی آڑ لے رہی ہے۔ پی ایم ڈی سی کی تحلیل کا فیصلہ کسی صورت قبول نہیں ، حکومت پی ایم ڈی سی کی تحلیل کا فیصلہ فوری طور پر واپس لے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کاٹلنگ میں حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں جماعت اسلامی پی کے 48کے نومنتخب امیر تاج ملوک نے امارت کا حلف اٹھایا۔ اس موقع پر پی کے 48کے دیگر ذمے داران نے بھی حلف لیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ حکومت نے قرضوں کے ذریعے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کردیا۔ پاکستان کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی غلامی میں دے دیا۔ ڈالر کی قدر میں اضافہ اور روپے کی قیمت میں مسلسل کمی سے مہنگائی کا سونامی آگیا ہے۔ آئے روز تیل، گیس، بجلی ، ادویات اور ضروریات زندگی کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے جو کہ غریب عوام پر ظلم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور غریب عوام پر رحم کرے۔ جماعت اسلامی حکومت کے اقدامات کو مسترد کرتی ہے۔ جماعت اسلامی حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد کا آغاز کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ ملکی مسائل کا حل صرف اور صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے۔ جماعت اسلامی ہی ملک کو اسلامی فلاحی مملکت اور اقبال اور قائد کا پاکستان بنائے گی۔