کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) بلدیہ کراچی کے خلاف قانون تعینات سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ نے اپنے ہی محکمہ میںآوارہ جانوروں کو رکھنے کے لیے مخصوص کمپاؤنڈ پر غیر قانونی دفتر تعمیر کرکے اس کا جمعے کو افتتاح بھی کردیا۔ خیال رہے کہ ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ بشیر صدیقی کا شمار مبینہ طور پر مئیر اور میونسپل کمشنر کے چہیتے افسران میں ہوتا ہے جنہیں خلاف قانون سینئر ڈائریکٹر کی اسامی پر تعینات کیا ہوا ہے جبکہ کے ایم سی کے ریکارڈ اور بجٹ بک میں سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کی کوئی اسامی موجود ہی نہیں ہے۔ گزشتہ روز سینئر ڈائریکٹر نے آوارہ جانوروں کو پکڑ کر رکھنے کے لیے جوبلی کے علاقے میں مخصوص کمپاؤنڈ میں اینٹی انکروچمنٹ کے خلاف قانون دفاتر تعمیر کرانے کے بعد آج باقاعدہ افتتاح کر دیا۔ یاد رہے کہ بلدیہ کراچی کی ذمے داریوں میں لاوارث حالات میں سڑکوں پر گھومنے والے گائے بکری اور کتوں دیگر جانوروں کو پکڑ کر ان کے مالکان کے خلاف کارروائی کرنا بھی ہے لیکن کے ایم سی کا مذکورہ محکمہ اس ذمے داری کو مسلسل نظر انداز کررہا ہے اور اب ان کے کمپاونڈ کو بھی خلاف قانون استعمال کرنے کے لیے قبضہ کرکے اس میں دو ڈپٹی ڈائریکٹر کے لیے دفاتر تعمیر کرا دیے۔ دلچسپ امر یہ کہ مذکورہ عمارت میں دفاتر بنانے کے لیے میٹروپولیٹن کمشنر اور میئر سے اجازت بھی نہیں لی گئی۔ آج ان دفاتر کا افتتاح مذکورہ ڈائریکٹر بشیر صدیقی نے اپنے ماتحت افسران کی موجودگی میں کیا۔ خیال رہے کہ ان تعمیرات کے لیے سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی سے بھی اجازت نہیں لی گئی۔