اپنی زندگی کی گارنٹی نہیں دے سکتا تو نواز شریف کی کیا دوں گا،عمران خان

104

لاہور:وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں اپنی زندگی کی ضمانت نہیں دے سکتا تو نواز شریف کی کیسے دوں گا۔ 

وزیر اعظم عمران خان نے بابا گورونانک یونیورسٹی کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک مقروض اس لیے ہے کہ ڈالر چوری ہوکر یہاں سے باہر گئے، ہمارے حالات کی خرابی ماضی میں دیئے گئے 2 این آر او ہیں، ایک این آر او نوازشریف اور دوسرا آصف زرداری کو ملا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے مل کر پہلے میثاق جمہوریت کیا، پھر مل کر ملک کو لوٹا جس سے ملک قرضوں کے دلدل میں دھنس گیا، غور سے سن لیں، چاہے آپ سب مل کر آزادی مارچ کرلیں، بلیک میل نہیں ہوں گا، جب تک زندہ ہوں این آر او نہیں دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن شور کرتی ہے کہ ملک میں مہنگائی ہے پی ٹی آئی ، ن لیگ اور پی پی کی حکومتوں کا پہلا سال دیکھ لیں، سب سے کم منہگائی پی ٹی آئی کے پہلے سال میں ہوئی، ابھی تک تو ان پر ہمارے دور کے کیسز نہیں بنے صرف پرانے کیسز ہی چل رہے ہیں، اقامہ منی لانڈرنگ کا ذریعہ تھا ، کبھی سنا کہ وزیراعظم کے پاس اقامہ ہے، ہم دبئی ،اور سوئٹرز لینڈ کا ریکارڈ مانگتے ہیں تو نہیں ملتا ، اقامے کی وجہ سے یہ لوگ وہاں کے شہری سمجھے جاتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے خبر پڑھی عدالت نےوفاقی ،صوبائی حکومت سے پوچھا ہے کیا نوازشریف کی زندگی کی کل تک ضمانت دے سکتےہیں، میں تواپنی زندگی کی ضمانت نہیں دے سکتا، زندگی اور موت تو اللہ کے ہاتھ میں ہے انسان صرف کوشش کرسکتا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت نے نواز شریف کو بہترین میڈیکل کی سہولت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سرکردہ ڈاکٹر کو بھیجا کہ نواز شریف کی صحت چیک کریں، نواز شریف کیلیے بہترین ڈاکٹر کو بلایا گیا ہے۔