حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ اعلیٰ حیدر آباد کے عارضی ملازمین نے نوکریوں پر مستقل نہ کیے جانے اور بلدیہ اسٹاف یونین کے رہنماؤں کی جانب سے ملازمین کو مستقل کرانے کی مد میں لاکھوں روپے وصول کرکے ہڑپ کرنے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر جارج رحمت اور دیگر عارضی ملازمین نے بتایا کہ بلدیہ حیدرآباد میں ہم سینیٹری ورکرز کی پوسٹ پر گزشتہ 17 سال سے کنٹریکٹ پر کام کر رہے ہیں جن میں 2002ء اور 2017ء میں بھرتی ہونے والے عارضی ملازمین بھی شامل ہیں، جنہیں اب تک مستقل نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ بلدیہ اسٹاف یونین کے رہنمائوں غلام محمد قریشی، اکرم راجپوت اور مقبول انصاری نے ہم سے مختلف وقتوں میں نوکری پر مستقل کرانے کی مد میں لاکھوں روپے رشوت وصول کیے جس میں محکمہ بلدیات کے صوبائی وزیر سمیت دیگر اعلیٰ افسران کا نام بھی استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن حیدر آباد کے عارضی ملازمین سے سوتیلی ماں کا سلوک کے اختیار کیا جارہا ہے جبکہ بلدیہ کے افسران اور یونین کے رہنماؤں نے آپس میں ملی بھگت کرکے اپنے رشتے داروں اور عزیزوں کو غیر قانونی طور پر بلدیہ میں بھرتی کرایا ہے۔ انہوں نے صوبائی وزیر بلدیات، میئر حیدر آباد سمیت ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ ہمیں نوکریوں پر مستقل کرکے انصاف کیا جائے اور غیر قانونی بھرتی ہونے والے ملازمین کی انکوائری کرا کر غیر قانونی بھرتی میں ملوث افسران اور یونین رہنماؤں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔