معاشی استحکام پاکستانی معیشت کے لیے بہتر ثابت ہوگا،صدر ورلڈ بینک

209

میری ٹیم سے اسٹیٹ بینک جب چاہے مد دلے سکتا ہے ، پاکستان آکر بہت خوشی ہوئی ہے، ڈیوڈ آر میلپاس

اصلاحات سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، سرمایہ کاری کے رحجان میں اضافہ ہوگا اور ٹیکسوں سے زیادہ آمدنی ہوگی

کراچی

صدر ورلڈ بینک ڈیوڈ ملپاس نے کہا ہے کہ نیشنل پیمنٹ سسٹم اسٹریجیٹ منصوبے کا افتتاح بہت مفید کام ہے اور یہ سسٹم نہایت آسان اور مفید ثابت ہوگاجبکہ اس منصوبے سے فناشل سسٹم مضبوط ہوگا ،سرمایہ کاروں اور سیونگز کرنے والوں کو اس نظام سے فائدہ ہوگا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کواسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرکزی دفتر میں اسٹیٹ بینک نیشنل پےمنٹ سسٹم اسٹرجیٹی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹررضا باقر نے بھی خطاب کیا۔صدر ورلڈ بینک ڈیوڈ ملپاس نے کہا کہ نیشنل پیمنٹ سسٹم اسٹریجیٹ نظام سے ترسیلات زر اور ادائیگیوں میں آسانی پیدا ہوگی ۔ ڈیوڈ ملپاس نے کہا کہ معاشی استحکام معیشت کے لےے بہتر ثابت ہوگا ،موجودہ دور حکومت میں روپے کی قدر میں ٹہراﺅ آیا ہے،ورلڈ بینک ڈیجیل بینکنگ کے فروغ کے لےے دنیا بھر میں کام کررہا ہے ،میں اور میری ٹیم سے اسٹیٹ بینک جب چاہے مد دلے سکتا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے پاکستان آکر بہت خوشی ہوئی ہے، عالمی بینک کے صدرڈیوڈ آر میلپاس نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے کاروباری اصلاحات سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، سرمایہ کاری کے رحجان میں اضافہ ہوگا اور ٹیکسوں سے زیادہ آمدنی ہوگی۔

عالمی بینک گروپ کے صدر ڈیوڈ آر میلپاس نے کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے سے متعلق عالمی انڈیکس پر بہترین درجہ بندی پر حکومت کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے عدالتی نظام میں بہتری، نوجوانوں کی استعداد کار بڑھانے اور خواتین کو بااختیار بنا کر کاروبار میں مزید بہتری اور آسانی لاسکتا ہے۔میں شکر گزار ہوں گورنر اسٹیٹ بینک کا جنہوں نے مجھے مدعو کیا۔گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے اس موقع پر کہا کہ اسٹیٹ بینک نے سال 2015میں ویژن 2020کا منصوبہ بنایا ،ورلڈ بینک کے تعاون سے اس منصوبے میں پروگریس ہوئی ہے،فنانشل سیکٹر میں بہت زیادہ ڈویلپمنٹ ہوئی،نیشنل پیمنٹ سسٹم اسٹریجیٹی سے لوگوں کا فنانشل سسٹم میں آنا آسان ہوگا ۔گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے اد ائیگی ،سرمایہ کاری اور سیونگ میں اضافہ ہوگا

جبکہ نئی کمپنیوں کو اس سے بہت فائدہ ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ شرح سود جو کہ ابھی13.25 فیصد ہے اس پر بہت بات کی جاتی ہے مگر پالیسی ریٹ زیادہ ریٹ ہونے سے سیونگز میں اضافہ ہوگا ،بینکس میں پیسہ آنے سے عالمی اداروں پر انحصار کم ہوگا ۔ ڈاکٹر رضا باقرنے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے گذشتہ روز ورلڈ بینک کے صدر کی ملاقات ہوئی ، ہم ورلڈ بینک کا پاکستان میں سہولت فراہم کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں ، پاکستان میں ریفارمز کے بعد بہتری دیکھی جارہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل پے منٹ کی کیوں ضرورت ہے،یہ اس لےے کہ ڈیجیٹل پے منٹ سسٹم دنیا بھر میں استعمال ہورہا ہے ،پاکستان میں بھی مختلف بینکس ڈیجیٹل پے منٹ سسٹم پر کام کررہے ہیں ،نئے نیشنل پے منٹ سسٹم کے شروع ہونے سے ادائیگی میں بہت آسانی ہوجائے گی۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ فنانشل سسٹم میں پیسہ رکھنا دوسرے نظام کے مقابلے میں بہت زیادہ محفوظ ہے ،اسٹیٹ بینک اس حوالے سے کام آگاہی مہم چلا رہا ہے ،3سالوں کے دوران اس سیکٹر میں تیزی آئے گی جبکہ صوبائی اور وفاقی حکومتوں کو اس حوالے سے آگاہ کیا جائے گا ۔