سانحہ تیز گام : اسلام آباد ہائی کورٹ کا وفاقی حکومت کو نوٹس

135

اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس محسن اخترکیانی کی سربراہی میں رحیم یار خان میں سانحہ تیز گام ٹرین حادثہ  کیس کی سماعت ہوئی ۔

درخواست گزار کے وکیل  ریاض حنیف راہی نے کہا کہ کوئی ایک دونہیں بلکہ آئےدن ریلوےکےحادثات ہورہےہیں، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نےسارا  ملبہ مسافروں پر ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ تبلیغی جماعت کے سلنڈر سے آگ لگی۔

 ریاض حنیف راہی نے  کہا کہ تیز گام حادثے میں لوگوں  کی جانیں  گئی ہیں ، ٹرین کی بزنس کلاس بوگی میں آگ لگی ، حا دثے کے شواہد کو ختم کیا جارہا ،  سانحہ تیز گام کی ایف ا ٓئی ا ٓر ریلوےپولیس اسٹیشن میں درج ہوئی،شفاف تحقیقات کیسےہونگی۔

چیف جسٹس محسن اخترکیانی  نے کہا کہ یہ ٖضروری  ہے ، وفاقی حکومت کونوٹس کر رہے ہیں، بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کر تے ہوئے کیس کی سماعت 22 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔

خیا ل رہے کہ 31 اکتوبر 2019 کو رحیم یار خان  میں سانحہ تیز گام ٹرین حادثہ میں 75  افراد کی  اموات ہوئیں ۔