کوٹلی(وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے سابق سیکرٹری جنرل محمودالحسن چودھری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اقوام متحدہ کی ایک تقریر کے بعد کشمیر کی آزادی کا کوئی لائحہ عمل نہیں دیا جو باعث تشویش ہے ،وزیر اعظم آزادکشمیر آل پارٹیز کانفرنس بلا کر مشترکہ لائحہ عمل قوم کو دیں ،22دسمبر کو اسلام آباد آزادی کشمیر مارچ میں ہزاروں کشمیری شریک ہو ںگے ،بیس کیمپ کی حکومت اپنے حصے کا کردار ادا کرے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ نریندرمودی بھول جائے کہ وہ طاقت کی بنیاد پر کشمیریوں کو غلا م رکھ سکتا ہے ،کشمیری عالمی برادری کی طرف دیکھ رہے ہیں اگر دنیا نے اسی طرح مجرمانہ غفلت جاری رکھی تو پونے دوکروڑ کشمیری ہتھیار اٹھا کر قابض بھارتی فوج کیخلاف جہاد کریں گے جہاد کی قیادت حکومت آزادکشمیر کرے گی ،پوری قوم آزادی کی اس جنگ میں شریک ہو گی اس کے نتیجے میں جو بھی حالات پیدا ہوںگے اس کی ذمے داری مودی اور عالمی برادری پر عائد ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ مودی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کروانا چاہتے ہیں عالمی برادری اس جنگ کو رکوانا چاہتی ہے تو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہو گا مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر جنوبی ایشیا کا امن خطرے میں رہے گا ۔