بچوں کو سردی سے بچائیں ، ٹوٹکے اپنائیں

587

فاطمہ عزیز

موسم جیسے جسے تبدیل ہو رہا ہے اپنے ساتھ خشکی ،مٹی سے بھرے طوفان ،ٹھنڈی ہوائیں اور سردی لے کر آ رہا ہے ۔ ٹریفک سے بھر پور شہروں میں رہنے کا نقصان ماحولاتی آلودگی ہے جس کی وجہ سے موسم کے ساتھ آنے والی بیماریوں کو جھیلنا پڑتا ہے ۔ آج کل سانس اور الرجی کی بیماریاں عام ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ نزلہ ، زکان ، بلغمی کھانسی ، موسمی بخار ہر دوسرے بندے کو جکڑ رہا ہے ۔ ایسے میں بچے اور خاص طور پر نومولود بچے اس کی لپیٹ میں آ جائیں تو مائوں کو بہت پریشانی ہوتی ہے ۔ پنجاب،لاہور میں شدید سردیوں کے باعث بچوں میں سینے کی جکڑن عام ہے ، جبکہ کراچی میں صبح شام بدلتا درجہ حرارت تکلیف دہ ہے ۔ ایسے میں دیسی گھریلو ٹوٹکے اپنائیں اور سردی کے اثر سے بچیں۔
سب سے اہم اور کار آمد ٹوٹکہ یہ ہے کہ سرسوں کے خالص تیل میں آدھا کب اجوائن اور آٹھ دس دیسی لہسن چھلکے سمیت چھوٹے چھوٹے کاٹ کر ڈال دیں اور تیل کو گرم کرلیں ، لہسن اور اجوائن کے تیل میں پکائیں مگر جلنے نہ دیں جب لہسن برائون ہو جائے تو چولہا بند کر کے ڈھک کر پانچ منٹ کا دم دیں اس سے تیل میں لہسن اور اجوائن کی تاثیر آ جائے گی ۔
اس تیل سے بچوں کے سینے اور پیٹھ پر نرم ہاتھ سے مالش کریں اور اور دھوپ سکائیں ، یہ تیل بچوں کے جسم میں سردی کا لگ جانا ، نمونیا کی وجہ سے مسلسل رونا اور سینے کی جکڑی اور بلغم میں بہت مفید ہے ۔

دوسرا ٹوٹکہ یہ ہے کہ ایک سفید ململ کا کپڑا لیں اور اس کا چھوٹا سا تعویذ بنا لیں ، اس تعویذ میں دو تین چمچ اجوائن بھر دیں اور ہینگ کا ایک چھوٹا ٹکڑا ڈال دیں ، پھر اس تعویذ کو سی لیں اور روزانہ رات کو بچے کو پہنا دیں ، یا پھر تکیے کے نیچے رکھ دیں ، ہینگ کی خاص بو سے کیڑے ،مکوڑے دور رہتے ہیں ، یہ پیٹ کی بیماریوں مثلاً گیس ، مروڑ میں بچوں کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے اور سینے کی جکڑن سے محفوظ رکھتا ہے ۔ اجوائن بھی گرمائش پیدا کرتا ہے ۔ اس تعویذ کا اجوائن اور ہینگ ہفتے بھر بعدپھینک دیں ، اور دوسرا بھر لیں ، یہی ٹوٹکہ اگر بڑوں کے لیے کرنا ہے جیسے کہ سانس کے مریضوں کے لیے، الرجی سے بچنے کے لیے تو پھر ایک ململ کے کپڑے سے تکیے میں ایک کلو گرام اجوائن مٹی سے صاف کر کے بھر لیں اور ہینگ کا ٹکڑا رکھلیں ۔ اس تکیے پر سونے سے نیند پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔ اجوائن کی خوشبو سے سانس کی نالی کھلتی ہے جبکہ کمر سے اور گردن میں ٹھنڈلگنے سے بچاتا ہے ۔
تیسرا ٹوٹکہ یہ ہے کہ ہینگ کا ایک چھوٹا ٹکڑا دو گھونٹ پانی میں بھگو دیں اور اس پانی کو بچے کے ناخنوں میں مل دیں ۔ کوشش کریں کہ پائوں کے ناخنوں میں ملیں کیونکہ بچے ہاتھ منہ میں مل لیتے ہیں ، ہینگ کی تاثیر سے بچے کا سینہ کھل جائے گا ۔
روزانہ سوتے ہوئے سرسوں ک خالص تیل ، ڈار پر کے ذریعے بچوں کی ناک اور کان میں ایک ایک قطرہ ڈالیں ۔ اس سے سانس لینے میں رات بھر آسانی رہے گی اور ناک کان میں خشکی سے بچت ہوگی ۔ اس کے علاوہ مارکیٹ میں نارمل سلائین کے ڈارپرزآتے ہیں ۔ وہ اپنے پاس رکھیں اور دن میں تین چار مرتبہ بچوں کی ناک میںاس کے قطرے ڈالتے رہیں ۔
کوشش کریں کہ بچوں کو روزانہ اسٹیم( بھاپ) دیں ، اس کے لیے ضروری نہیں ہے کہ آپ کے پاس اسٹیمر ہو ، نومولود یا بہت چھوٹے بچوں کو اسٹیم دینے کے لیے باتھ روم میں گرم پانی کا نلکا ، بالٹی میں کھول کر پانچ منٹ بچے کو گود میں لے کر بیٹھ جائیں ، گرم پانی کی گرمائش بچے کو ملتی رہے گی ، آپ چاہیں تو کسی چھوٹے کمرے میں گرم پانی کی دیگچی لے کربیٹھ سکتی ہیںمگر گرم پانی کی وجہ سے احتیاط لازمی رکھیں ۔
یاد رکھیں کہ یہ ساری احتیاطی تدابیر ہیں جو کہ سردی شروع ہونے پر آپ اپنے اور اپنے بچوں ، گھر والوں کے لیے روزانہ کی بنیاد پر کر سکتی ہیں ۔ نزلہ ، زکام ، کھانسی ، سینے کی جکڑن میں یہ سارے ٹوٹکے مفید ہیں ۔
مگر اگر بچے کو بخار ہو جائے تو ڈاکٹر سے مشورہ ضرور حاصل کریں اور ساتھ ساتھ یہ ٹوٹکے بھی جاری رکھیں ۔