کوہاٹ (آئی این پی) صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ خصوصی افراد اور بچوں کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ خصوصی بچوں کے احساس محرومی کا ازالہ کیا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر ہنگو حسین خٹک نے خصوصی افراد کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس دن کے منانے کا مقصد خصوصی افراد کی تکالیف اور ان کے معاشی و سماجی حقوق سے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا اور سپیشل افراد کو ملک کا مفید شہری بنانے کے لیے اقدامات کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے خصوصی افراد کی فلاح وبہبود کے لیے قوانین بھی وضع کیے ہیں، جس میں خصوصی افراد (روزگار وبحالی) آرڈیننس مجریہ 1981ء قابل ذکر ہے۔ اس قانون کے تحت قومی کونسل برائے بحالی خصوصی افراد کا قیام عمل میں لایا گیا، جس کاکام خصوصی افراد کو ہنر مند بنانے کے لیے تربیتی سینٹرز کا قیام بھی صوبائی کونسل کی ذمے داری ہے۔ اس قانون کے تحت ملازمتوں میں پہلے خصوصی افراد کے لیے ایک فی صد کوٹہ مختص تھا جس سے اب دو فی صد کردیا ہے۔ ڈسٹرکٹ آفیسر حسین خٹک نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان نے خصوصی افراد کے ایکٹ 2008ء کے تحت خصوصی افراد کو تمام عوامی مقامات تک رسائی،عوامی ٹرانسپورٹ میں خصوصی نشستوں کی فراہمی، فت پاتھ پر وہیل چیئرز کی باآسانی آمدو رفت اور سٹرک پار کرتے ہوئے نابینا افراد کو ترجیح دینے جیسے اقدامات کیے ہیں۔ اس قانون کے تحت حکومت نے تمام عوامی مقامات، بینک، اسپتالوں، تعلیمی اداروں، پولیس اسٹیشن، ریلوے اسٹیشن، ہوائی اڈوں وغیرہ کے لیے تعمیرات کے دوران وہیل چیئرز کی آمدورفت کے لیے خصوصی راستوں کی تعمیر کو لازمی قرار دیا ہے۔ تقریب کے اختتام پر اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کے لیے انہوں نے ٹیبلوز پیش کیے اور اسپشل افراد کوعلاج معالجے، تعلیم اور روزگار سمیت دیگر معاملات میں درپیش مشکلات کو حل کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔ انہوں نے معذور افراد کا کوٹہ سسٹم دس فیصد بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا۔