مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کیخلاف امریکی ایوان نمائندگان میں بل پیش( پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ)

100

واشنگٹن/سری نگر(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی ایوان نمائندگان میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق بل پیش کیا گیا ہے جس میں بھارت سے مقبوضہ وادی میں مواصلات کی بندش اور نظربندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹک پارٹی کی پرمیلا جیپال اور ری پبلکن پارٹی کے اسٹیو واٹکنز کی جانب سے امریکی ایوان نمائندگان ’’کانگریس‘‘ میں بل پیش کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 30 سال میں مسئلہ کشمیر کی وجہ سے ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔بل کے متن میں بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں مواصلات کی بندش، نظربندیوں کے خاتمے اور شہریوں کی مذہبی آزادی کا احترام کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بل میں کہا گیا ہے کہ بھارت انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی بھی فراہم کرے۔دوسری جانبمقبوضہ کشمیر میں مسلسل126ویں روز بھی فوجی محاصرہ اوردیگر پابندیاںبدستورجاری ہیں جس کی وجہ سے وادی کشمیر اور جموںکے مسلم اکثریتی علاقوں میں خوف ودہشت کا ماحول اور غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔ گزشتہ چار ماہ سے زاید عرصے سے انٹرنیٹ ، پری پیڈ موبائل اور ایس ایم ایس سروسز بدستور معطل ہیں جسکی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔کشمیریوں نے5اگست کو جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بھارت کے غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات کے خلاف سول نافرمانی جاری رکھتے ہوئے اپنی دکانیں اور کاروباری مراکز بند رکھے ہیں۔ اسکول اور دفاتر ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں جبکہ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہے ۔علاوہ ازیںمقبوضہ وادی میں 10دسمبر کوانسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر یوم سیاہ منایا جائے گا تاکہ عالمی برادری کی توجہ علاقے میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحا ل کی طرف مبذول کرائی جاسکے۔ یوم سیاہ منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کی ہے جس کا مقصد دنیا کو یہ بات یاد دلانے کے لیے کہ تنازع کشمیر کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرانا اس کی ذمے داری ہے۔