عازمین حج کو سود کی آمدنی سے کھانافراہم کیے جانے کا انکشاف

50

اسلام آباد ( میاں منیر احمد) حکومت نے گزشتہ5 برس کے دوران سرکاری اسکیم کے ذریعے جانے والے عازمین حج سے درخواستوں کے ذریعے مجموعی طور پر ایک کھرب22 ارب 50 کروڑ روپے حاصل کیے اور ان پر بینکوں سے ایک ارب18 لاکھ روپے سود وصول کیا ہے۔ وزارت اطلاعات نے قومی اسمبلی میں بتایا کہ یہ رقم وزارت حج عازمین حج پر خرچ کرتی ہے‘ جسارت کو معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیر مذہبی
امور سردار یوسف کے بعد موجودہ دورحکومت میں بھی اسی رقم سے عازمین حج کے لیے کھانوں کا بندوبست کیا جاتا ہے عازمین حج کو ناشتہ ‘ دوپہر کا کھانا اور رات کا کھانا دیا جاتا ہے پاکستانی عازمین حجاج کو مکہ اور مدینہ کے علاوہ منیٰ‘ مزدلفہ اور عرفات میں وزارت حج کی جانب سے کھانا کھلانے کی یہ روایت گزشتہ5 سال سے ہے۔ تفصیلات کے مطابق2014ء میں وزارت حج کو عازمین کی جانب سے بینکوں میں جمع کرائی جانے والی رقم پر22 کروڑ 11لاکھ روپے سود کی رقم ملی اسی طرح 2015ء میں سود کی رقم میں اضافہ ہوا اور یہ رقم34 کروڑ39 لاکھ روپے ملی‘ 2016 میں سود کی رقم 26کروڑ 5 لاکھ ملی‘ 2017ء میں سود کی رقم بینکوںسے13 کروڑ 80 لاکھ ملی اور2018ء میں سود کی رقم بڑھ کر21کروڑ 6 لاکھ تک جاپہنچی2014ء میں سرکاری اسکیم کے ذریعے72 ہزار پاکستانیوں نے حج کیا اور ان عازمین حج نے درخواستوں کے ساتھ 20 ارب 87 کروڑ روپے بینکوں میں جمع کرائے اور2015 میں پاکستان سے سرکاری اسکیم کے تحت71 ہزار افراد نے حج کیا اور اپنی حج درخواستوں کے ساتھ بینکوں میں وزارت مذہبی امور کے نام20 ارب 30کروڑ روپے جمع کرائے اور 2016 ئمیں71 ہزار عازمین حج سے20 ارب پچاس کروڑ حاصل کیے ،2017ء میں71 ہزار عازمین حج سے 30 ارب 53 کروڑ اور2018ء ایک لاکھ 7 ہزار عازمین سے 31 ارب 48 کروڑ جمع کیے گئے اور اس رقم پر وزارت مذہبی امور نے مجموعی طور بینکوں سے ایک ارب18 لاکھ روپے سود وصول کیا اور یہی رقم عازمین حج کے لیے کھانوں اور دیگر امور میں خرچ کی گئی۔
عازمین حج