حیدرآباد ،فٹ پاترھ پر قائم تجاوزات کیخلاف بڑا آپریشن ،سینکڑوں مسمار

52

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) اینٹی انکروچمنٹ سیل بلدیہ نے اسسٹنٹ کمشنر لطیف آباد کی نگرانی میں بڑا انسداد تجاوزات آپریشن کرتے ہوئے 80 سے زائد فٹ پاتھوں پر قائم دکانیں نماکیبن، بینکوں، ہوٹلوں کی حدود سے باہر قائم سیکڑوں تجاوزات مسمار کردیں، درجنوں شادی ہالز کے وسیع حصے تجاوزات کی زدمیں آگئے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے غیرقانونی تجاوزات رضاکارانہ طور پر ختم کرنے کی دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعداسسٹنٹ کمشنر لطیف آباد فراز احمد صدیقی کی نگرانی میں بلدیہ اینٹی انکروچمنٹ سیل نے ڈائریکٹرتوحیداحمد راجپوت کی سرکردگی میں بڑاانسدادتجاوزات آپریشن کرتے ہوئے فٹ پاتھوں پر قائم 80سے زائد دکانیں نماآہنی کیبن،بینکوں ،ہوٹلوں،دکانوں کی حدود سے باہر سینکڑوں تجاوزات،آہنی چھجوں کو بھاری مشنری سے مسمار کردیا،عملے نے کاروائی کا آغاز لطیف آباد یونٹ نمبر7فلائی اوور چوک سے کیا،جبکہ اس موقع پر ڈی ایس پی لطیف آباد مسعود اقبال کی سرکردگی میں پولیس کی بھاری نفری،کمانڈوز،اینٹی انکروچمنٹ فورس،ٹریفک پولیس،حیسکو اورسوئی گیس کا عملہ موجود رہا ،سندھ ہائی کورٹ کے ضلع بھر سے غیرقانونی تجاوزات،سرکاری اراضی ،گرین بیلٹس،فٹ پاتھوں ،سڑکوں سے تجاوزات اورغیرقانونی ورکشاپس ،ڈینٹرز،پینٹرز کے قبضے اورغیرقانونی پارکنگ ختم کرانے کے احکامات کی روشنی میں لطیف آباد میں گزشتہ تین ہفتوں سے بڑاانسدادتجاوزات آپریشن جاری ہے جس کے بعد اب تک ہزاروں تجاوزات کو مسمار کرکے سڑکیں پیدل چلنے والوں اورٹریفک کے کھولی گئیں ہیں مگر اس کے باوجود لطیف آباد میں اربوں روپوں کی سرکاری اراضی پر شادی ہالز مالکان،سپراسٹوز،پیٹرول پمپ ،ہوٹل مالکان نے قبضہ کرکے تعمیرات کررکھی ہیں ،جنہیں تاحال ختم نہیں کرایا جاسکا ہے ،اسسٹنٹ کمشنر فراز احمد صدیقی نے بتایا کہ انکروچر کتنا ہی بااثر کیوں ناہوں عدالت عالیہ کے احکامات پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کرایا جائیگا،انہوں نے بتایا کہ شادی ہالز مالکان کو دی گئی حتمی مہلت ختم ہوچکی ہے ،ہمیں اب صرف کاروائی کرنی ہے اورکاروائی سے ہونے والی کسی بھی طرح کے نقصان کی ذمے داری تجاوزات قائم کرنے والے پر عائد ہوگی،ذرائع کاکہنا ہے کہ لطیف آباد میں انسدادتجاوزات آپریشن کو روکوانے کے لئے کئی منتخب نمائندوں ،اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اورتاجررہنمائوں نے ضلعی انتظامیہ کے افسران پر مختلف حربوں سے دبائوڈالا ہے مگر ڈویژنل کمشنر محمد عباس بلوچ اورڈپٹی کمشنر عائشہ ابڑونے کسی بھی طرح کے دبائوکو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے ہرصورت عدالت عالیہ کے احکامات پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ اورمیونسپل کارپوریشن کے افسران کو گرین سگنل دیتے ہوئے پولیس حکام کو کاروائی کے دوران عملے کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کے احکامات دیے ہیں۔