صرف ایک ادارہ خود کو محب وطن سمجھتا ہے‘مولانا فضل الرحمن

52
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پارٹی سیکرٹریٹ پشاور میں کارکنا ن سے خطا ب کررہے ہیں

پشاور (نمائندہ جسارت) جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ سابق صدر و ریٹائرڈ آرمی چیف پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ خصوصی عدالت نے دیا‘ کسی جماعت یا پنچایت نے نہیں دیا‘ نااہل حکومت کی حماقتوں کی وجہ سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع مذاق بن گئی‘ مشرف کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آر کا ردعمل غیر ضروری ہے‘ ا س سے2 ادارے آمنے سامنے آگئے۔ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلہ ذوالفقار بھٹو، یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کے خلاف آیا تو کہا گیا کہ ہم عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ صرف ایک ادارہ سمجھتا ہے کہ ہم ہی محب وطن ہیں‘ مجھے ان کی محب وطنی پر شک نہیں لیکن وہ ہمیں بھی محب وطن سمجھیں۔ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملہ ہوا تو ایک دم سے نیشنل ایکشن پلان بنانے بیٹھ گئے اور مذہبی تنظیموں کو نشانہ بنایا‘ اے پی ایس پر آج بھی کہتا ہوں جوڈیشل انکوائری کرائی جائے‘ مدارس کے نظام کو کنٹرول کرنے کا نام اصلاح رکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان میں ایک برطانوی شہری ہمارا گورنر بنا ہے‘ جعلی وزیراعظم کے معاون خصوصی کے بارے میں عدالت عظمیٰ نے کہا کہ یہ اجلاس میں نہیں بیٹھے گا لیکن وہ ہر جگہ جاتا ہے‘ نیشنل اکنامک ایکشن پلان کی ضرورت ہے۔
مولانا فضل الرحمن