اسلامی جمعیت طلبہ اور پاکستان شانہ بشانہ

51

سینیٹر سراج الحق(امیر جماعت اسلامی پاکستان)
اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان، طلبہ کی تاریخ ساز تنظیم ہے جو گزشتہ سات دہائیوں سے ملک کے طول وعرض میں یونیورسٹیوں، کالجوں اور سکولوں کے طلبہ میں دعوت اِلیٰ اللہ کا کام کر رہی ہے۔ قیام پاکستان سے لے کر آج تک جمعیت اور پاکستان شانہ بشانہ ہیں۔ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کی سلامتی، اِس کے نظریے اور استحکام کے لیے بے پناہ جدوجہداور اس کے تعلیمی اداروں پر مثبت اثرات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ جمعیت نے طلبہ اور نوجوان نسل کی تعلیم وتربیت کے لئے لازوال کردار ادا کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی جمعیت طلبہ سے استفادہ کرنے والے لاکھوں پاکستانی اندرون ملک وبیرون ملک ہر طبقہ میں اپنی شاندارخدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ اسلامی جمعیت طلبہ سے تربیت یافتہ افرادخواہ کسی بھی شعبہ زندگی اوردائرے میں کام کررہے ہوں، اُن پر کرپشن، اقرباپروری، بددیانتی، مفادپرستی اور بدانتظامی کا کوئی الزام نہیں ہے۔
مجھے یقین ہے اسلامی جمعیت طلبہ کو موجودہ حالات میں اپنی ذمہ داری کا احساس ہو گا، ایک ایسے مرحلے میں جب تبدیلی کے لیے نوجوان نسل نے بہت امیدیں باندھی تھیں لیکن وہاں اِس کے کوئی آثار موجود نہیں اور لاکھوں نوجوانوں کو مزید مایوسی کی طرف دھکیل دیا گیاہے۔ اسلامی جمعیت طلبہ ان لاکھوں نوجوانوں کو مثبت اور قومی کردارادا کرنے کے لیے تیار کر سکتی ہے اور یہی وقت کا اہم ترین چیلنج اورضرورت ہے۔
پاکستان کے تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کے انتخابات پرپابندی سے جمہوریت کی بنیادی نرسری پھل پھول نہ سکی مگر جمعیت نے اس پلیٹ فارم کی عدم موجودگی میں اپناشاندار کردار ادا کیااور نوجوان نسل کو بلاتخصیص رنگ، نسل، مسلک اورمذہب مخاطب کیا۔ یہ اسلامی جمعیت طلبہ کا طرہ امتیاز ہے۔
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کے نوجوانوں میں بہت بڑا ٹیلنٹ موجود ہے جس کو منظم کر کے ہم پاکستان کے سنہرے مستقبل کی صورت گری کرسکتے ہیں۔ اسلامی جمعیت طلبہ نے اپنی ستر سالہ تاریخ میں جس شاندار جدوجہد اور قربانی کامظاہرہ کیاہے، مجھے یقین ہے کہـ’’اسلامی پاکستان وخوش حال پاکستان‘‘ کی منزل کے حصول میں نوجوانوں کی یہ اجتماعیت اپنے حصے کا کردار ادا کرے گی۔