قائداعظم مسلمانوں کیلیے تبدیلی کی روشن مثا ل ہیں،شیخ الجامعہ سندھ

51

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) جامعہ سندھ جامشورو کی جانب سے قائداعظم محمد علی جناحؒ کے 144ویں یوم پیدائش کی مناسبت سے انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پاکستان اسٹڈی سینٹر کے علامہ آئی آئی قاضی کانفرنس ہال میں ’’قائداعظم محمد علی جناح: قیادت و سیاسی بصیرت‘‘ کے موضوع پر قومی سیمینار منعقد کیا گیا، جس کی صدارت شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے کی، جبکہ خاص مقررین میں نامور عالم پروفیسر ڈاکٹر محمد یعقوب مغل اور ڈاکٹر جئہ پال چھابڑیا شامل تھے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد برفت نے کہا کہ آج وہ قائداعظمؒ کی بصیرت پر عمل کرتے ہوئے چھٹی کا دن ہونے کے باوجود اور کام سے پیار کے ثبوت کے طور پر اتنی بڑی تعداد میں سیمینار میں شریک ہوکر قائد کے زریں اصول کام، کام اور کام والے فلسفے کی تائید کی ہے۔ ڈاکٹر برفت نے مزید کہا کہ قائداعظم کی تمام تر زندگی سیاسی جدوجہد اور امن کی عکاسی کرتی ہے، جس میں کہیں بھی تشدد کا کوئی ذکر نہیں ملتا۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم وہ عظیم رہنما ہیں جنہوں نے عدم تشدد کے ذریعے سیاست کے اعلیٰ ترین اصولوں پر عمل پیرا ہوکر ہمارے لیے ایک بے مثال ملک وجود میں لائے۔ سیمینار کے خاص مقرر پروفیسر ڈاکٹر یعقوب مغل نے کہا کہ قائداعظم مسلمانوں کے لیے تبدیلی کی روشن مثال ہیں، جو دنیا کی تاریخ بدلتے ہوئے ایک نئی آزاد ریاست وجود میں لائے۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے تین مورچوں پر سیاسی جنگ لڑی، جس میں انگریز سرکار، طاقتور ہندو کمیونٹی اور وہ مسلمان شامل تھے جو اس وقت ذاتی لالچ کی وجہ سے انگریز اور ہندو کمیونٹی کے ہاتھوں میں کھیل رہے تھے۔ ڈاکٹر جئہ پال چھابڑیا نے کہا کہ قائداعظم ہمیشہ بنیادی، انسانی حقوق کے علمبردار رہے اور اقلیت کو عزت و حقوق دینے کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ قائداعظم کی بصیرت ہی تھی جو انہوں نے ہمارے لیے ایک آزاد وطن حاصل کیا، کیونکہ اس وقت مودی سرکار مسلمانوں سے جو زیادتیاں کررہی ہے وہ پوری دنیا کے سامنے ہے۔ قائداعظم جیسے بصیرت سے بھرپور رہنما ایسے قسم کے امکانات کو صدیوں قبل ہی بھانپ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم کی شخصیت پر نظم و ضبط، اعلیٰ اخلاقی معیار، قانون کے عمل درآمد کے اصولوں پر سودے بازی نہ کرنے جیسے رخوں کو نصاب میں مزید نمایاں کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شجاع احمد مہیسر نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ایسے لوگ کم ہیں جو تاریخ کا رخ بدلتے ہیں اور وہ جو تاریخ تبدیل کرتے ہیں وہ بہت کم ہوتے ہیں اور وہ لوگ ایک آزاد ملک وجود میں لاتے ہیں جو بالکل ہی ناپید ہیں، جبکہ ہمارے عظیم قائد کو یہ تینوں کارنامے ایک ہی وقت میں سرانجام دینے کا اعزاز حاصل ہے۔ ڈین سوشل سائنسز فیکلٹی پروفیسر ڈاکٹر زرین عباسی نے سیمینار میں شریک اسکالرز کا شکریہ ادا کیا، جبکہ وائس چانسلر کے میڈیا ایڈوائزر ڈاکٹر غلام علی برڑو نے سیمینار کی نظامت کے فرائض سرانجام دیے۔ سیمینار میں یونیورسٹی کے اساتذہ، محققین، اسکالرز، افسران، ملازمین اور طلبہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔