بلدیہ حیدرآباد دو گزار اراضی کو محفوظ بنانے میں ناکام

50

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن لطیف آباد میں کیے گئے انسداد تجاوزات آپریشن کے دوران واگزار کرائی گئی کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی محفوظ بنانے میں ناکام ہوگئی، کمشنر کے احکامات کے باوجود مسمار کی گئیں تجاوزات کا ملبہ نہیں اٹھایا جاسکا، بااثر قابضین نے ایک بار پھر غیرقانونی تعمیرات شروع کردیں، شادی ہالز مالکان کے وسیع قبضوں کو ختم نہیں کرایا جاسکا۔ سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں لطیف آباد کے مختلف علاقوں میں گزشتہ ایک ماہ سے اسسٹنٹ کمشنر فراز احمد صدیقی کی سرکردگی میں بڑا انسداد تجاوزات آپریشن جاری ہے، جس کے دوران لطیف آباد یونٹ نمبر 8 کی کلاتھ مارکیٹ سمیت اطراف کے علاقوں میں ہزاروں تجاوزات کو بھاری مشینری سے مسمار کردیا گیا مگر تاحال مسمار کی گئیں تجاوزات کا ملبہ ڈویژنل کمشنر محمد عباس بلوچ کے احکامات کے باوجود نہیں ہٹایا جاسکا ہے جس سے کئی علاقے تباہی کے مناظر پیش کررہے ہیں، جبکہ دوسری طرف کئی ہوٹل مالکان نے مسمار کی گئیں تجاوزات دوبارہ تعمیرکرنے کے لیے دن رات تعمیرات شروع کر رکھی ہیں، جبکہ شادی ہالز مالکان کو رضا کارانہ طور پر حدود سے باہر کی گئیں غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات رضا کارانہ طور پر ختم کرنے کے لیے دی گئی مہلت ختم ہونے کے باوجود تاحال انتظامیہ کی جانب سے کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکی ہے۔ اسی طرح ڈپٹی میئر سہیل مشہدی کی صدیق پلازہ میں قائم دکانوں کی غیرقانونی تجاوزات اوران کی سرپرستی میں لگنے والے کیبن کو بھی نہیں ہٹایا جاسکا ہے اور خواجہ کالونی میں بھی غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے، جس سے انسداد تجاوزات متاثر ہونے والے دکانداروں میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کمشنر حیدر آباد محمد عباس بلوچ، ڈپٹی کمشنر عائشہ ابڑو و دیگر حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر اس کی روح کے مطابق عملدر آمد کیاجائے اور تمام بااثر افراد کی غیرقانونی تجاوزات کو مسمار کرکے سرکاری اراضی واگزار اور تمام علاقوں سے فوری ملبہ اٹھایا جائے۔