نیب ترمیی آرڈیننس 2019 سپریم کورٹ میں چیلنج

195

سماجی کارکن کی جانب سے نیب ترمیی آرڈیننس 2019 سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں وفاق، چیئرمین نیب، وزارت قانون، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری خارجہ اور سیکرٹری دفاع کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس آئین کے آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی اور وزرا اور سرکاری افسران کی کرپشن کو تحفظ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔

کراچی رجسٹری میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 25 کے مطابق تمام شہری قانون کی نظر میں برابر ہیں اور مذکورہ ترمیمی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کو فوری معطل کرنے کا حکم دیا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نیب ترمیمی آرڈیننس پر دستخط کر دیے ہیں، آرڈیننس کے مطابق نیب 50 کروڑ سے کم کرپشن اور اسکینڈل پر کارروائی نہیں کر سکے گا، جس کے تحت نیب سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی نہیں کرے گا، آرڈیننس کے تحت ایسے ملازمین کے خلاف کارروائی ہوگی جن کے خلاف نقائص سے فائدہ اٹھانے کے شواہد ہوں گے۔