جبری تبادلے اور ریٹائرمنٹ کیخلاف ریل کا پہیہ جام کردیں گے، پریم یونین

82

راولپنڈی (جسارت نیوز) ریلوے راولپنڈی ڈویژن میں غیرقانونی بھرتیوں کیخلاف حکم امتناہی لینے پر ریلوے انتظامیہ انتقامی کارروائیوں پر اتر آئی، ڈی ایس منورشاہ نے ریلوے پریم یونین کے عہدیداروں کو دفتر میں بلاکر دھمکیاں دیں کہ اگر تم نے کیس واپس نہ لیا تو تمہارے تبادلے کردیے جائیں گے۔ کراچی، سکھر، لاہور، کوئٹہ، پشاور، ملتان ڈویژن یونین کے عہدیداران کی فہرست جی ایم ریلوے کو ارسال کردی گئی، ساتھ یہ بھی دھمکی لگائی گئی ہے کہ آپ لوگوں کو جبری ریٹائر بھی کیا جاسکتا ہے۔ عہدیداران کے تبادلے یا جبری ریٹائرمنٹ کی گئی تو کیماڑی سے لے کر خیبر تک تمام ڈویژنوں میں ہڑتال کریں اور ریل کا پہیہ جام کریں گے۔ ریلوے انتظامیہ حکم امتناعی خارج کرانے میں ناکام ہوچکی ہے، جس کا غصہ پریم یونین کے عہدیداران سے اتارنے پر تلی ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پریم یونین کے مرکزی نائب صدر ڈاکٹر اشتیاق عرفان نے ڈویژنل مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکڑوں مزدوروں نے شرکت کی اور ہر قسم کی قربانی دینے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے پریم یونین (سی بی اے) نے ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں حکم امتناعی حاصل کیا ہوا ہے، جس کی دو تاریخیں گزر چکی ہیں۔ ڈاکٹر اشتیاق عرفان نے پاکستان ریلوے انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اگر ہمارے عہدیداران کے تبادلے یا جبری ریٹائرمنٹ کرو گے تو پھر کیماڑی سے لے کر خیبر تک تمام ڈویژنوں میں ہڑتالیں اور ریل کا پہیہ جام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام ڈویژنوں کے صدور، سیکریٹریز کو اطلاع دے دی ہے کہ وہ اپنی تیاری کریں، اگر ریل کا پہیہ جام ہوا تو اس کی تمام تر ذمے داری ڈی ایس منور شاہ اور جی ایم ریلوے پر ہوگی، جو غیر قانونی طور پر پریم یونین کے عہدیداروں کو ذہنی ٹارچر کررہے ہیں۔ پریم یونین قانونی راستہ اختیار کرتے ہوئے غیر قانونی بھرتیوں کا کیس عدالت میں لے کر گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ کو چاہیے کہ اس کیس کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کرے اور فیصلے کا انتظار کرے، غیر قانونی اقدام اٹھانے سے پرہیز کریں۔ ڈاکٹر اشتیاق عرفان نے وفاقی وزیر شیخ رشید اور وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ انتظامیہ کو غیر قانونی اقدام اٹھانے سے روکیں کیونکہ مزدور پہلے ہی مہنگائی اور غربت سے تنگ آچکے ہیں۔