حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)انتظامیہ کی غفلت و لاپروائی کے باعث نکاسی آب کا نظام ناکارہ ہوچکا ہے، سیوریج کا پانی جمع ہونے سے شہر کی مصروف ترین سڑکیں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں، متعدد علاقوںمیں پانی کی قلت کے باعث شہری مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں، واسا او رایچ ڈی اے کے انتظامی معاملات کو بہتر بنایا جائے۔یہ بات امیر جماعت اسلامی حیدرآباد حافظ طاہر مجید نے اپنے ایک بیان میں کہی۔ انہوںنے کہا کہ نکاسی آب کے ناکارہ نظام کے باعث شہری و کاروباری حلقوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شہر میں نکاسی آب اور صفائی و ستھرائی کا نظام ناکارہ ہوچکا ہے ، مختلف علاقوں میں سیوریج کا پانی سڑکوں و گلیوں میں جمع ہے جبکہ پھلیلی‘ نورانی بستی سمیت دیگر علاقوں میں کئی روز سے سیوریج کا پانی جمع ہے،گلیاں اور سڑکیں گٹر کے پانی سے بھر گئیںہیں سیوریج کے گندے پانی سے اٹھنے والا تعفن اہل علاقہ کے لیے سر درد بن گیاہے ،گندگی اور سیوریج کے گندے پانی سے امراض پھوٹنے کا خدشہ بھی زیادہ ہو گیا ہے۔ لطیف آباد نمبر 8‘ پھلیلی سمیت بعض علاقوں میں ایک ہفتے سے پانی بند ہے یا تھوڑی دیر آنے کے بعد بند ہوجاتا ہے ،پانی کی قلت کے باعث شہری پینے کا پانی بازار سے مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ کی نااہلی کا خمیازہ شہری پانی کی قلت اور نکاسی آب کی ابترصورتحال کے طور پر بھگت رہے ہیں۔ اس تمام صورتحال کی ذمے داری ایچ ڈی اے انتظامیہ اور حکومت سندھ پر عاید ہوتی ہے۔ گندا پانی سڑکوں پر جمع ہونے سے ایک طرف کروڑوں روپے سے تعمیر سڑکیں تباہ حالی کا شکار اور دو سری طرف تجارت اور عوام کو آمد و رفت میں شدیدمشکلات کاسامنا ہے۔ امیر جماعت اسلامی حیدرآبادنے مطالبہ کیا کہ ایچ ڈی اے ا ور واسا کے انتظامی معاملات فو ری طو ر پر بہترکیے جائیں تاکہ عوام کے مسائل دور ہوسکیں۔
حافظ طاہر مجید