غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف حکم امتناع لینے پر ریلوے انتظامیہ کی یونین کو دھمکی

51

راولپنڈی (نمائندہ جسارت) ریلوے راولپنڈی ڈویژن میں غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف حکم امتناع لینے پر ریلولے انتظامیہ انتقامی کارروائیوں پر اتر آئی، ڈی ایس منور شاہ نے ریلوے پریم یونین کے عہدیداروں کو دفتر میں بلاکر دھمکی دی ہے کہ اگر کیس واپس نہ لیا تو ٹرانسفر کر دیا جائے گا، جبکہ مختلف ڈویژنوں کراچی، سکھر، لاہور، کوئٹہ، پشاور اور ملتان ڈویژن یونین کے عہدے داران کی لسٹ جی ایم ریلوے کو ارسال کر دی گئی ہے ساتھ ہی یہ دھمکی بھی دی گئی ہے کہ آپ لوگوں کو جبری ریٹائرڈ بھی کیا جا سکتا ہے۔ یہ بات پریم یونین کے مرکزی نائب صدر ڈاکٹر اشتیاق عرفان نے ڈویژنل مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے پاکستان ریلوے انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اگر ہمارے عہدیداران کا ٹرانسفر یا جبری ریٹائرمنٹ کی گئی تو کیماڑی سے لے کر خیبر تک تمام ڈویژنوں میں ہڑتالیں بھی ہوسکتی ہیں اور پہیہ جام بھی، ریلوے انتظامیہ حکم امتناع خارج کرانے میں ناکام ہوچکی ہے جس کا غصہ پریم یونین کے عہدے داران پر اتارنے پر تلی ہوئی ہے۔ ڈاکٹر اشتیاق عرفان نے وفاقی وزیر شیخ رشید اور وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ انتظامیہ کو غیر قانونی اقدام اٹھانے سے روکیں کیونکہ مزدور پہلے ہی مہنگائی اور غربت سے تنگ آچکا ہے اسے مزید نہ ستایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام ڈویژنوں کے صدر و سیکرٹری کو اطلاع دے دی ہے کہ وہ اپنی تیاری کریں۔ اگر پہیہ جام ہوا تو اس کی تمام تر ذمے داری ڈی ایس منور شاہ اور جی ایم ریلوے پر ہوگی جو غیر قانونی طور پر پریم یونین کے عہدے داروں کو ذہنی طور پر ٹارچر کر رہے ہیں۔ پریم یونین قانونی راستہ اختیار کرتے ہوئے غیر قانونی بھرتیوں کا کیس کورٹ میں لے کر گئی ہے۔ انتظامیہ کو چاہیے کہ اس کیس کیلیے ہائیکورٹ میں رجوع کریں اور فیصلے کا انتظار کریں۔