امریکا اور پاکستان کا 2018 میں تجارتی حجم 156.9ارب روپے ہے،ناظم الامور سفیر پال جونز
اسلام آباد: کیا آپ کو معلوم ہے کہ امریکہ حکومت پاکستان کوامداد کی مد میں اعانت فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے؟ گزشتہ ۷۰ سال سے زائد عرصے کے دوران امریکہ نے پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات کے فروغ کے لیے پاکستان کے ساتھ اشتراک کار کیا جس میں توانائی، کمزور طبقوں کے لیے صحت کی سہولیات، خواتین کو با اختیار بنانا، تعلیم اور اساتذہ کی تربیت، قانون کی 2018 ء میں امریکا اور پاکستان تجارتی حجم 156.9ارب پاکستانی روپے حکمرانی میں معاونت اور نجی شعبہ کی ترقی شامل ہیں۔
اس ہمہ جہت امریکی اعانت کونمایاں کرنے کی غرض سے سفارتخانہ ریاستہائے متحدہ امریکہ نے آج #پارٹنرز فور پراسپیریٹی کے ہیش ٹیگ سے سوشل میڈیا پر ایک نئی مہم شروع کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت اگلے چھ ماہ کے دوران سفارتخانہ اپنے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اورپروگراموں کو استعمال میں لاتے ہوئے پاکستان اور امریکہ کے درمیان اشتراک کار کے بنیادی خدوخال کو نمایاں کرے گا ۔ امریکی سفارتخانہ ہمارے پاکستانی سوشل میڈیا کےدوستوں کی حوصلہ افزائی کرےگا کہ وہ #یوایس پاک اسٹوریز کے تحت اپنا نقطہ نظر بیان کریں۔
آج جاری ہونے والے نئے سال کے اپنے وڈیو پیغام میں امریکی ناظم الامور سفیر پال جونز نے کہا کہ ۷۲ سال سے امریکہ اور پاکستان اپنے اپنے لوگوں کی خوشحالی کے لیے اشتراک کار کیے ہوئے ہیں۔ چھ ماہ پر محیط یہ مہم ان تمام امور کو نمایاں کرےگی جو دونوں ملکوں نےمل کر اب تک کیا ہے اور کر رہے ہیں۔ یہ مہم ہمارے دونوں ملکوں کےدرمیان جاری اس قابل قدر اشتراک کار کے حوالے سے امریکہ کے مسلسل عزم کی عکاس ہے۔ اردو ترجمے کے ساتھ سفیر جونز کاانگریزی میں پیغام اس ویب لنک .پاک۔ امریکہ اشتراک کار کے چند حقائق مندرجپردستیاب ہے
۔ 2018 ء میں امریکہ اور پاکستان نے دوطرفہ تجارت کا نیا ریکارڈ قائم کی ہے جس کا حجم 156.9ارب پاکستانی روپے ہے۔ نیز امریکہ پاکستانی مصنوعات کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے۔
۔ ۲۰۱۱ء سے اب تک امریکی اعانت سے قومی گرڈ میں ۳۵۰۰ میگا واٹ کا اضافہ ہوا جس سے چار کروڑ بیس لاکھ پاکستانیوں کو، جو ملک کی کل آبادی کا ۲۰ فیصد ہیں، بجلی فراہم کی گئی۔
۔ امریکہ نے متعدد قومی ثقافتی اثاثوں ، جیسے لاہور میں مسجد وزیر خان، کراچی میں وارُن دیو ٹیمپل اور جہلم کے قلعہ روہتاس میں واقع حویلی مان سنگھ کی بحالی کے لیے اعانت فراہم کی۔
۔ 9.7 ملین سے زیادہ خواتین اور بچے امریکی پروگراموں کی وساطت سے طبی اور تولیدی صحت کی سہولیات سے مستفید ہوئے۔
۔ امریکی حکومت نے ۱۴۰۰۰ کسانوں کو چاروں صوبوں میں پچاس مقامات پر پانی کے بہتر انتظام و انصرام کی تربیت فراہم کی-
###