بھارتی اداکارہ مسلمانوں کی حمایت میں آگئیں

131

بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر کا کہنا ہے کہ میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء کو سراہتی ہوں جنہوں نے اپنے احتجاج سے پورے بھارت کو جگایا ہے۔

بھارت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف مودی سرکار کو پوری دنیا میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے وہیں بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر نے بھی مودی کو آڑے ہاتوں لیا، گزشتہ روز جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء کی جانب سے احتجاج کیا گیا، اس احتجاج کا حصہ بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکربھی بن گئیں۔

بھارتی اداکارہ نے جامعہ اسلامیہ کے طلبا کے احتجاج کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں جامعہ کے طلباء کو سرہاتی ہوں جنہوں نے اپنے احتجاج سے پورے بھارت کو جگایا، میں ایک بار پھر طلباء کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے ہم سب میں اِس ظُلم کے خلاف آواز اُٹھانے کی بیداری پیدا کی۔

اداکارہ نے کہا کہ مودی سرکار کے اِس کھیل کے پیچھے صرف ایک ہدف ہے اور وہ ہے بھارت کے مسلمان، اِس کھیل سے صاف دِکھائی دیتا ہے کہ مودی سرکار کا شکار صرف اور صرف بھارتی مسلمان ہیں لیکن مودی سرکار ایک بات یاد رکھے کہ اُن کے اِس ایجنڈے سے صرف بھارت کے مسلمانوں کو ہی نہیں بلکہ ہر بھارتی کو اِس کا نقصان ہوگا اور اس کا خمیازہ بُھگتنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ کبھی مودی سرکار تین طلاق پر پابندی کا قانون لے آتی ہے تو کبھی متنازع شہریت کا قانون لے آتی ہے۔

سوارا بھاسکر نے کہا کہ ہم دیر سے ہی سہی لیکن اب جاگ چُکے ہیں اور اب ہم مودی سرکار کے اِس گندے کھیل کے خلاف ان سے لڑیں گے۔

بھارتی اداکارہ نے مزید کہا کہ (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) جیسے قانون سازی کے ذریعے نفرت کو قانونی حیثیت دی جا رہی ہے جبکہ یہ صرف بھارت کے مسلمانوں پر حملہ نہیں ہے بلکہ بھارت کے آئین پر حملہ ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں متنازعہ شہریت قانون کے خلاف بھارت میں احجاجی ریلیوں سمیت مظاہرے جاری ہیں جس میں 30 افراد سے زائد جاں بحق ہوچکے ہیں۔