کوئٹہ ،جیل میں سہولیات کی عدم فراہمی ، قیدیوں نے بھوک ہڑتال کردی

59

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) کوئٹہ کی ضلعی جیل میں قیدی سہولیات کی عدم فراہمی پر قیدیوں نے احتجاج کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کردی، جیل انتظامیہ اور اہلکاروں کیخلاف نعرہ بازی کی گئی۔ دوسری جانب جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قیدیوں سے موبائل فون اور دیگر آلات برآمدگی کے لیے کی گئی کارروائی کے بعد بعض قیدیوں نے نعرے بازی اور احتجاج کیا۔ جمعہ کے روز ڈسٹرکٹ جیل ہدہ کوئٹہ میں قیدیوں نے احتجاج کیا، ان کا کہنا تھا کہ انہیں دو وقت کا کھانا اور ناشتہ صحیح نہیں دیا جاتا بلکہ 700 قیدیوں کے لیے 100 قیدیوں کے جتنے کھانے کا بندوبست کیا جاتا ہے اور قیدیوں کو اس بات پر مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ کھانا خود منگوائیں جو انہیں قابل قبول نہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں قیدیوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ان سے جھاڑو کے نام پر پیسہ لیا جاتا ہے بلکہ چالان کے نام پر بھی ان سے پیسہ وصول کیا جاتا ہے، تنہائی اور بیرک کے نام پر بھی وہ رقوم نہیں دیں گے بلکہ جس کا نمبر ہوگا وہی جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قیدیوں کے سزا میں معافی اور امتحان سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جو قیدی سزا یافتہ نہیں، انہیں بھی امتحان دینے کا حق ہے اگر اس سے سزا ہوتی ہے، تو امتحان پاس کرنے کے باعث اس کی قید میں کمی کی جاتی ہے، اگر اس سے سزا نہیں ہوتی تو اس کو ڈگری کا اجرا کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کی سہولیات بھی نہ ہونے کے برابر ہیں، ان کے لیے ادویات اور اسپتال میں بندوبست کیا جائے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ رنگ و روغن اور دیگر مدات میں آنے والے رقوم خرچ نہیں کیے جاتے بلکہ قیدیوں سے اس سلسلے میں خود رقوم خرچ کرنے کا کہا جاتا ہے، جو انہیں قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کینٹین میں بھی ان سے من مانے نرخ وصول کیے جاتے ہیں، بلکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ موجود جرنیٹر بھی اسٹارٹ نہیں کیے جاتے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ جیل میں موجود ہیٹر بند کیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے قیدیوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے گیس پریشر کی کمی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور ہیٹرز کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کیبل لائن کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ صوبے کے دیگر جیلوں میں کیبل کی سہولت دستیاب ہیں، یہاں بھی کیبل کا بندوبست ہونا چاہیے اگر ہمیں کیبل کی سہولت نہیں دی جاتی تو بی کلاس کے قیدیوں کے لیے بھی سہولت ختم کی جائے۔ جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز قیدیوں نے بیرکوں سے نکل کر سرکل آفس اور کینٹین میں توڑ پھوڑ کی اور جیل عملے کے 2 اہلکاروں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ بعد ازاں انہوں نے سرکل آفس میں اکٹھے ہوکر نعرے بازی کی۔ نعرے بازی کے اس دوران جیل انتظامیہ نے صورتحال کو مزید کشیدہ ہونے سے بچانے کے لیے کارروائی کا آغاز کیا اور قیدیوں کی تلاشی لی، جس کے دوران ان سے موبائل فون اور مختلف چیزیں برآمد کرلی۔ بعدازاں جیل انتظامیہ سے احتجاج کرنے والے قیدیوں کے ساتھ مذاکرات کیے گئے، جس پر انہوں نے احتجاج ختم کردیا۔