?ائ??ور? ن? ا?س ا?س پ? اور ?? آئ? ج? ساؤت? ?و ?ام ?رن? س? رو? د?ا

250

سندھ ہائی کورٹ نے احاطہ عدالت میں پولیس کے بدترین تشدد اور کارروائی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایس ایس پی اور ڈی آئی جی ساؤتھ کو تاحکم ثانی کام کرنے سے روک دیا۔

ہفتہ کے روز سندھ ہائی کورٹ میں ذوالفقار مرزا کے سیکورٹی گارڈز کو حراست میں لینے اور میڈیا پر تشدد کے توہین عدالت کیس میں انسپکٹر جنرل سندھ پولیس غلام حیدر جمالی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو ، چیف سیکرٹری سندھ اور دیگر حکام عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے استفسار کیا کہ کس کے حکم پر احاطہ عدالت میں ڈراما رچایا گیا؟ گنڈے آکر کارروائی کرگئے اور آئی جی سوتے رہے؟ احاطہ عدالت میں پولیس ایکشن کا کیا جواز ہے؟

جس پر آئی جی سندھ نے کہا کہ ذوالفقار مرزا کے گارڈز کی جانب سے دہشت گردی کا خطرہ تھاوہ پولیس کے خلاف کارروائی کرسکتے تھے جس پر پولیس نے انہیں حراست میں لیا۔

عدالت نے کہا کہ اگر وہ دہشت گرد تھے تو بتایا جائے کہ  انہوں نے کتنے راؤنڈ فائر کیے؟گارڈز سے بھاری اسلحہ ملا ہے توکتنی گولیاں چلائی گئیں؟

عدالت نے پولیس افسران کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایس ایس پی اور ڈی آئی جی ساؤتھ کو تاحکم ثانی کام کرنے سے روک دیں ورنہ عدالت اپنا حکم جاری کرے گی۔سندھ ہائی کورٹ نے پولیس افسران کو کل تک بیانات قلمبندکراتے ہوئے سماعت منگل کے لیے ملتوی کردی۔