سعودی وزرات داخلہ کے ترجمان منصور الترکی نے ریاض میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ خود کش حملہ فرقہ واریت کو ہوا دینے کے لیے کیا گیا ہے۔
سعودی عرب نے القطیف کی مسجد میں ہونے والے خود کش بم حملے کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ پرعائد کر دی ہے۔ یہ بات سعودی وزرات داخلہ کے ترجمان منصورالترنے ریاض میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔انھوں نے کہا کہ یہ حملہ دراصل ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کے لیے کیا گیا تھا۔
انھوں نے حملہ آور کی شناخت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ آور ایک سعودی شہری تھا جس کا نام صالح بن عبدالرحمان تھا اور وہ دہشت گردی سے متعلق الزامات کے تحت سعودی حکام کو مطلوب تھا۔ منصورالترنے مزید کہا کہ ملزم مبینہ طور پر اسلامک اسٹیٹ سے قربت رکھنے والے دہشت گردوں کے ایک سیل کا سرگرم رکن تھا۔اور اس ضمن میں مزید تحقیقات جاری ہیں، اس سیل کے 26 اراکین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔