پشاور (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے ملک بھر کی یونیورسٹی کو مالی مشکلات سے نکالنے کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو 21ارب روپے کی فوری طور پر ادائیگی کے لیے قرارداد سینیٹ میں پیش کردی ۔ سینیٹر مشتاق احمد خان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت یونیورسٹیوں کو مالیاتی بحران سے نکالنے کے لیے فی الفور اقدامات کرے اور 21 ارب روپے کی اضافی گرانٹ فراہم کرے۔ قرارداد میں مہنگائی اور روپے کی قدر میں 20فیصد اضافے کے باوجود حالیہ مالیاتی سال میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے بجٹ میں گزشتہ سال کے نسبت 10 فیصد کمی پر شدید تشویش کا اظہارکیا گیا۔قرارداد میں اس بات پر شدید افسوس کا اظہار کیا گیا کہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی طرف سے 103 ارب روپے کے مطالبے پر حکومت نے پہلے 84 ارب روپے منظورکیے جسے بعد میں مزید کم کر کے 59 بلین کردیا گیا، جس کی وجہ سے یونیورسٹیاں شدید مالیاتی بحران کا شکار ہوگئی ہیں ۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ یہ ایوان اس بات کی تائید کرتا ہے کہ اعلیٰ تعلیم کا حصول ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور اس کی فراہمی ریاست اور حکومت کی بنیادی آئینی ذمے داری ہے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ تعلیم ملکوں اور معاشروں کی ترقی کی ضامن ہے، حکومت اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند کرنے کے بجائے یونیورسٹیوں کو مالی طور پر مستحکم کرے تاکہ یونیورسٹیاں مالی مسائل سے بے نیاز ہوکر طلبہ کو زیور تعلیم سے آراستہ کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کو فنڈز کی عدم فراہمی سے بحران جنم لے گا جسے قابو کرنا کسی کے بھی بس میں نہیں ہوگا۔ حکومت معاملات کو بگاڑنے کے بجائے ایچ ای سی کو فوری طور پر گرانٹ فراہم کرکے متوقع بحران پر قابو پانے کی کوشش کرے۔