مسلمانوں کے قتل عام کی دھمکی

394

بھارت کی انتہا پسند جماعت بی جے پی نے مسلمانوں کے قتل عام کا اعلان کردیا ہے۔ ریاست اترپردیش کے انتہا پسند وزیر رگھو راج سنگھ نے ایک جلسے میں یہ بات کہی کہ اگر کوئی نریندر مودی یا آدیتا ناتھ کے خلاف نعرہ لگائے گا تو میں اسے زندہ دفن کردوں گا۔ انتہا پسندی اسی کو کہتے ہیں کہ رگھو ناتھ اپنے ہی ملک کے لیڈر جواہر لعل نہرو کے خلاف بولنے لگا۔ کہتا ہے کہ وہ کس ذات کا تھا اس کا تو کوئی خاندان تک نہ تھا۔ اسے یہ بھی بُرا لگا ہے کہ پورے بھارت میں بھارت مخالف اور اسلام کے حق میں نعرے لگ رہے ہیں۔ کہتا ہے کہ کھاتے بھارت کا ہو اور نعرے بھی ہمارے خلاف لگاتے ہو۔ بہت سے دانشوروں کے خیال میں بھارت میں ایک پارٹی انتہا پسند ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ بھارتی چیف الیکشن کمشنر ٹی این سیشن کی طرح اب موجودہ الیکشن کمشنر ایک وزیر کی جانب سے سیکولرازم کے خلاف تقریر اور قتل کی دھمکیوں پر کیا ایکشن لیتے ہیں۔ ٹی این سیشن نے تو ایل کے ایڈوانی کو مسلمانوں کے خلاف نعرے لگوانے پر طلب کرلیا تھا اور نااہل قرار دینے والے تھے۔ ایڈوانی کو تحریری معافی مانگنی پڑی تھی۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کی طرح تمام ادارے انتہا پسندوں کے قبضے میں چلے گئے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کا یہ کہنا درست ہے کہ بھارت انتہا پسندوں کے قبضے میں چلا گیا ہے۔ اس انتہا پسندی کو معذرت خواہانہ انداز سے ختم نہیں کیا جاسکتا بلکہ پاکستان کو اس حوالے سے جارحانہ حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی، ورنہ یہ انتہا پسند اپنی دھمکی پر عمل کرکے مسلمانوں کا قتل عام شروع کردیں گے۔