خیبرپختونخوا حکومت نے ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی حد عمر 63سال کر دی

191

پشاور (صباح نیوز) خیبرپختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے ریٹائرمنٹ کی حد عمر 60سال سے بڑھا کر 63سال کر دی ہے۔ خیبرپختونخوا میں ہر سال ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن کی مد میں 70ارب روپے ادا کیے جاتے ہیں تاہم مدت ملازمت میں اضافے سے حکومت نے 3 سالوں میں 54 ارب کی بچت کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق خیبرپختونخوا میں ہر سال 5 ہزار کے قریب ملازمین ریٹائر ہو کر پنشن وصول کرتے ہیں، جس کے لیے گزشتہ سال 50 ارب جبکہ رواں سال اخراجات 70ارب پر پہنچ گئے ہیں جبکہ ترقیاتی بجٹ 30 فیصد سے کم ہوکر 15فیصد کی خطرناک شرح پر پہنچ گیا ہے۔ اس ضمن میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ اس نئی قانون سازی سے ہر سال نئی ملازمتیں پیدا کی جائیں گی جبکہ موجودہ ملازمین کی ترقی کو نہیں روکا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت رواں سال 30ہزار سے زائد نئی بھرتیاں کرنے جا رہی ہے جس میں سے 17 ہزار نوکریاں قبائلی اضلاع میں رکھی جائیں گی۔ حکومت کا نئی پالیسی پر دعویٰ ہے کہ عوام کے تحفظات غیر حقیقی ہیں کیونکہ حکومت صرف محکمہ تعلیم میں ہی مزید 25ہزار اساتذہ کی بھرتی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ اس وقت صرف 8فیصد افراد سرکاری نوکری کرتے ہیں لہٰذا حکومت نئی پالیسی سے بچنے والی رقم باقی 92 فیصد عوام کی ترقی کے لیے موجود بجٹ میں شامل کرنا چاہتی ہے۔
ریٹائرمنٹ عمر