بھمبر( نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم غربت ،جہالت،مہنگائی اور بے روزگاری سے نجات اور کشمیر کی آزادی چاہتی ہے تو اس کے پاس جماعت اسلامی کے علاوہ دوسرا کوئی آپشن نہیں۔قوم کو کھل کر جماعت اسلامی کا ساتھ دینا ہوگا۔ آٹے کی قیمت سن کر ہر کوئی سناٹے میں ہے۔ سونامی اب غریب عوام کو روٹی کے ٹکڑے سے بھی محروم کرنا چاہتا ہے۔حکومت کو اب ایک یوٹرن مہنگائی کے خلاف اور غریب عوام کے حق میں بھی لینا چاہیے۔قرضے اور غلامی کے فیول پر حکومتی گاڑی کب تک چلے گی۔ جاپان اور کوریا جیسے ترقی یافتہ ممالک تسلیم کرچکے ہیں کہ سود معاشی ترقی کی راہ میںسب سے بڑی رکاوٹ ہے مگر آئی ایم ایف کے غلام حکمران ماننے کو تیار نہیں۔ خود کو افلاطون سمجھنے والے کسی سے مشاورت کے قائل نہیں۔ ہمیں کہتے ہیں کہ آپ اسلام کی بات کرتے ہیں اس لیے ہم آپ کی بات نہیں سن سکتے۔شریعت میں تعلیم صحت اور معیشت کے ہر مسئلے کا حل موجود ہے۔ ملک کے ماہرین معیشت کی بہترین ٹیم معاشی زبوں حالی کو ختم کرنا چاہتی ہے۔مگر حکمران آئی ایم ایف کی غلامی کا طوق گلے سے اتارنے کے لیے تیار نہیں۔حکمرانوں نے کل ملکی پیداوار کا91فیصد قرض لیا ہے حالانکہ آئین 60فیصد سے زاید قرض لینے کی اجازت نہیں دیتا۔آج اچھا وزیرخزانہ اسے سمجھا جاتا ہے جو زیادہ قرض لیتا ہے۔ بجلی کا چند ہزار بل نہ دینے والے کو تو پکڑ کر جیل بھیج دیا جاتا ہے مگر ملک پر قرضوں کا کوہ ہمالیہ لادنے والوں کو کوئی نہیں پوچھتا۔حکمرانوں کی بداعمالیوں کی سزا پوری قوم کو بھگتنا پڑرہی ہے۔ وزرا بداخلاقی اور نااہلی میں ساری دنیا کے وزار کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔ادویات کی قیمتوں میں 200 فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔سرکاری اسپتالوں میں غریب کے لیے علاج مشکل ہوچکا ہے۔ اب تو ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی 300 کے بجائے 1200 میں ملنے لگا ہے۔جماعت اسلامی کوحکومت کا موقع ملا تو دل، گردوں اور جگر سمیت 5 بڑی بیماریوں کا مفت علاج ہوگا۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھمبر آزاد کشمیر میں رحمن چلڈرن اسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب سے امیر جماعت اسلامی شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر علاقے کی معرو ف سماجی شخصیات ڈاکٹر عبدالعزیز اور ڈاکٹر عبدالرحمن بھی موجود تھیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم سے چوکیدار تک ہر کوئی ماحول کی خرابی کا ماتم کرتا ہے مگر حالات کو سدھارنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا ۔معیشت کی تباہی اور بربادی کا سبب سودی قرضے ہیں لیکن حکمران ہرروز نئے قرضے لے رہے ہیںاورمعیشت میں بہتری کے جھوٹے دعوے کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت ورلڈ بینک کے کلرکوں پر تو اندھا اعتماد کرتی ہے مگر اپنے ملک کے مخلص ماہرین معیشت پر اعتماد کرنے کو تیار ہے نہ ترقی و خوشحالی کے اس معاشی نظام پراعتبار کرتی ہے جس کی ضمانت خود اللہ تعالی نے دی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے قوم کو آئی ایم ایف کی معاشی غلامی کے شکنجے میں کس دیا ہے۔سودی معیشت استحصالی نظام ہے جو غریب سے اس کا سب کچھ چھین لیتا ہے۔ملک میں تعلیم اور صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔ 27قسم کا نصاب تعلیم قوم کو تقسیم کررہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ مہنگائی کا جن بے قابو ہوچکا ہے۔آٹے کی قیمت 70روپے کلو تک پہنچ گئی ہے اور شرح سود13.5فیصد ہوگئی ہے۔سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ اب آئی ایم ایف کے لوگ بھی حکمرانوں پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں ۔آئی ایم ایف نے تمام محکموں میں اپنے لوگ بٹھا دیے ہیں،جو معیشت کو مانیٹر کررہے ہیں۔کشمیر میں 6 ماہ سے ظلم و جبر کی سیاہ رات ہے لیکن دنیا تماشائی بنی ہوئی ہے۔شدید برف باری نے کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے ۔آزاد کشمیر کی کئی بستیاں برف میں دب گئی ہیں۔ان حالات میں ضروری ہوگیا ہے کہ پاکستانی قوم مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی چیخ و پکار بھی سنے اور آزادکشمیر کے برف سے متاثرہ لوگوں کی مدد بھی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ قوم غربت ،جہالت، مہنگائی اور بے روزگاری سے نجات اور کشمیر کی آزادی چاہتی ہے تو اس کے پاس جماعت اسلامی کے علاوہ دوسرا کوئی آپشن نہیں۔قوم کو کھل کر جماعت اسلامی کا ساتھ دیناہوگا۔
سراج الحق