بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں نازی طرز پرحراستی کیمپ کی منصوبہ بندی

131

سری نگر‘جموں(آن لائن‘اے پی پی) بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیری نوجوانوں کو بھوکا رکھنے ، تشدد کا نشانہ بنانے اور مارنے کے لیے نازی طرز کے حراستی کیمپ بنانے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق گھنائونی عندیہ سابق بھارتی آرمی چیف جنرل بین راوت نے نئی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیا ۔ جنرل بین راوت کا کہنا تھا کہ کشمیری نوجوان بنیاد پرست بن رہے ہیں جبکہ ایسے نوجوانوں کی شناخت اور انہیں غیر بنیاد پرست کیمپوں میں ڈالنے کی ضرورت ہے ۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت پسند تنظیموں نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی تحرک آزادی کو دبانے کے لیے تمام تر وحشیانہ حربے آز ما رہا ہے، بیان میں حقوق انسانی کی عالمی تنظیموں پر زور دیا گیا کہ وہ معاملے کا نوٹس لے کر بھارت کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی سے روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔ ادھرمقبوضہ کشمیرمیں سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن غلام نبی آزادنے کہاہے کہ بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے کی موجودہ ابتر صورتحال کے بارے میں عالمی برداری کو گمراہ کر رہی ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے گزشتہ سال5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور اسے 2 یونین ٹیریٹریز میںتقسیم کر کے مقبوضہ علاقے کو تباہ کردیا۔