بھارتی فوج کے سابق سربراہ جنرل راوت نے انکشاف کیا ہے کہ پورے بھارت میں اور خصوصی طور پر مقبوضہ کشمیر میں نازی طرز کے حراستی مراکز موجود ہیں جہاں پر 10 تا 12 سال کے مسلمان بچوں کے تشدد کے ذریعے خیالات بدلے جاتے ہیں ۔ جنرل راوت کا یہ انکشاف ایک شہادت ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کیا کھیل کھیل رہا ہے ۔ مودی جو کچھ بھی بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ کررہا ہے ، اس کی ذمہ دار عمران خان نیازی کی حکومت بھی ہے کہ اس نے بھارتی جبر کو روکنے کی کوئی موثر کوشش کرنے کے بجائے زبانی توپیں چلانے کو ترجیح دے کر بھارت کی عملی مدد کی ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرگیا اور عمرانی حکومت گیدڑ بھبکیاں ہی دیتی رہی کہ خبردار جو آزاد کشمیر کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھا ۔ اس سب کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ اب مودی کا ہر قسم کا ڈر اور خوف نکل چکا ہے اور اب وہ علی الاعلان مسلمانوں کو شہریت سے محروم کرنے اور انہیں حراستی مراکز میں رکھنے کے اقدامات کررہے ہیں ۔ کیا اب بھی حکومت پاکستان اور دیگر ادارے سوتے رہیں گے ۔