معیشت کو آئی سی یو سے نکالنے کے حکومتی دعوے غلط ثابت ہوئے،طارق سلیم

111

راولپنڈی (وقائع نگار خصوصی) صوبائی امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا ہے کہ معیشت کو آئی سی یو سے نکالنے کے حکومتی دعوے ریت کی دیوار ثابت ہوئے اور پنجاب سمیت ملک بھر کے عوام کا ہر دن آئی سی یو میں گزرہا ہے۔ آٹے اورگندم جیسی بنیادی ضرورت کے بدترین بحران کی ذمے داری براہ راست وزیر اعظم عمران خان، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور ان کی نااہل ٹیم پر عائد ہوتی ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کی چیخیں نکال دیں، بدترین صورتحال پر جماعت اسلامی نے نااہل حکمران کیخلاف عوامی احتجاج کا آغاز کردیا ہے۔ 22 جنوری کو دن 3 بجے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ودیگر صوبائی وضلعی رہنماؤں کی قیادت میں مری روڈ لیاقت باغ چوک میں عظیم الشان عوامی احتجاج ہوگا اور اس کو مرحلہ وار پنجاب اور پورے ملک میں پھیلایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دفتر جماعت اسلامی راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ امرائے اضلاع سید عارف شیرازی، راجہ محمد جواد، عتیق احمد عباسی، صوبائی سیکرٹری اطلاعات انعام الحق اعوان، صدر جے آئی یوتھ شمالی پنجاب اویس اسلم مرزا، چیئرمین آل پاکستان فرنیچر ایسوسی ایشن محمد تاج عباسی، سینئر نائب صدر راولپنڈی صرافہ یونین سمیت دیگر ذمے داران بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا کہ قومی خزانے پر عیاشی کرنے والے تحریک انصاف کے وزرا اور سیکڑوں ترجمان قوم کو روزانہ خوش خبری سناتے ہیں کہ معیشت مستحکم ہوگئی، 2020ء استحکام کا سال ہوگا۔ 2020ء کے ایک ماہ نے ہی پسے ہوئے غریب عوام کی چیخیں نکال دیں۔ جماعت اسلامی پارلیمنٹ کے اندر اور عوام کے درمیان بھی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرتے ہوئے مظلوم طبقات کی حقیقی نمائندگی کا حق ادا کررہی ہے۔ موجودہ بدترین حالات میں خاموش بیٹھنا ممکن نہیں، اس لیے جماعت اسلامی نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ غریب عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے انہیں ساتھ لے کر موجودہ نااہل اور بدعنوان حکومت کیخلاف پنجاب سمیت ملک بھرمیں مہنگائی، بے روزگاری اور حکومتی نااہلی کیخلاف عوامی احتجاج کیا جائے گا۔ ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا کہ مہنگائی کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے اور مہنگائی 7 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، حکومت کے اپنے ادارہ شماریات کے مطابق جنوری کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی میں اضافے کی اوسط شرح 20 فیصد سے زائد رہی اور 30 ہزار روپے ماہانہ تک آمدنی والوں کے لیے قیمتوں میں اضافے کی شرح 22.5 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ادارہ شماریات کی رپورٹ میں جنوری کے دوسرے ہفتے کے دوران آٹا، گھی، چکن، دالوں، چاول سمیت کھانے پینے کی تمام 32 بنیادی اشیا گزشتہ سال سے 160 فیصد تک مہنگی فروخت ہوئیں جبکہ روز مرہ استعمال کی 17 بنیادی اشیا کی قیمتوں میں 37 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام سے سوئی گیس چھینی تو انہوں نے لکڑیساں جلانی شروع کیں لیکن شاید اذیت پسند حکومتی نمائندوں کو عوام کی یہ ادا بھی پسند نہ آئی اور جلانے کی لکڑی بھی 40 روپے فی من مہنگی کردی۔ ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا کہ جماعت اسلامی، ریلوے پریم یونین سی بی اے کی کرپٹ مافیا کیخلاف عدالتی، قانونی اور عوامی جدوجہد میں ان کے پشتیبان ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ ریلوے پریم یونین سی بی اے راولپنڈی ڈویژن کے عہدیداران کیخلاف انتقامی کارروائی بند کی جائے اور یونین عہدیداران کے تبادلوں کو منسوخ کرنے کے علاوہ شوکاز جیسے ڈراموں کا سلسلہ بند کرکے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کو انتقامی کارروائیوں سے روکا جائے۔ پریم یونین کے ورکرز اور عہدیداران نے پاکستان ریلوے کو خسارے سے نکالنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ وفاقی وزیر مافیا کی پشتیبانی اورسرپرستی سے باز رہیں۔