پان? ?? بحران پر ح?ومت ?? مجرمان? غفلت اور ب? حس? قابلِ مذمت ??،حافظ نع?م الرحمن

178

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شہریوں کو پانی کی مسلسل قلت اور بحران پر حکومت اور متعلقہ اداروں کی مجرمانہ غفلت اور بے حسی کی شدید مذمت کر تے ہوئے کہا کہ شدید گرمی کی آمد سے پہلے ہی پانی کی قلت نے عوام کی مشکلات وپریشانیوں میں اضافہ کر دیا ہے تو مزید گرمی میں کیا حال ہو گا۔ انہوں نے وفاقی و صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں پانی کے بحران کے مستقل حل کے لیے فوری طور پر پیکج کا اعلان کیا جائے ۔جس میں K-4منصوبے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے مطلوبہ رقم بھی مختص کیا جائے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پانی کا مسئلہ اور موجودہ بحرانی کیفیت کوئی ایک دو دن میں یا اچانک پیدا نہیں ہوئی بلکہ یہ موجودہ اور سابقہ حکومتوں اور ان میں شامل جماعتوں کی مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی کا نتیجہ ہے ،اگر ماضی میں پانی کے مسئلے کو حل کر نے کے لیے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کیے جاتے اور نعمت اللہ خان کے دور میں K-3کے منصوبے کے آغاز کے بعد اگلی سٹی حکومت اور صوبائی حکومت K-4منصوبے کو تعطل کا شکار نہ کرتی تو آج یہ افسوس ناک اور سنگین صورتحال پیدا نہ ہوتی۔ کراچی کی ضرورت کے تحت ہر سال پانی کی مقدار میں اضافہ ہو نا چاہیے تھا جو نہیں کیا گیا اور نہ اس کے لیے کوئی منصوبہ بندی کیا گئی جبکہ دوسری طرف کراچی کو جو پانی مل رہا ہے اور ملتا رہا ہے اس کی بھی منصفانہ تقسیم سے نہ صرف پہلو تہی برتی گئی بلکہ یہ پانی شہریوں کو دیئے جانے کے بجائے حکومت اور واٹر بورڈ کے عملے کی ملی بھگت سے ہائیڈرنٹ کو فراہم کیا جاتا رہا اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے اس طرح کراچی کے پانی پر قبضہ کیا گیا اور شہریوں کوپیا سارکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہو تا ہے کہ کراچی میں ٹینکرز مافیا کا قبضہ ہے اور ضرورت مند شہری مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں ۔انہوں نے کہا کہ شہر میں پانی نایاب ہے اور عوام پانی کے لیے مارے مارے پھیر رہے ہیں ،لیکن ہائیڈرنٹس پر پانی کی وافر مقدار مو جود ہے ۔جب ہائیڈرنٹس پر پانی دستیاب ہے تو شہریوں کو یہ پانی کیوں نہیں مل رہا انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ بند کیا جائے اور کراچی کے پانی پر قبضہ ختم کرا یا جائے ۔