نیا پاکستان بنانے والوں نے وطن عزیز کوخودکشیوں والا ملک بنادیا ،سینیٹر مشتاق خان

95

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے 24 جنوری بروز جمعہ صوبہ بھر میں ملک بھر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، آٹے کی قلت، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کیخلاف احتجا جی مظاہروں کا اعلان کردیا ہے۔ جماعت اسلامی اور جماعت اسلامی یوتھ ونگ کے تمام ضلعی امرا اور ضلعی صدور کو مظاہروں کی تیاریوں کے حوالے سے ہدایات جاری کردی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان بنانے کے دعویداروں نے پاکستان کو مہنگائی کا پاکستان، خود کشیوں کا پاکستان اور بحرانوں کا پاکستان بنا دیا ہے۔ بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے صارفین کے استعمال سے باہر ہے، اس کے باوجود قیمتوں میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے۔ دوائیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور اس پر اب آٹے اور گندم کی کمی کا بحران اور قیمتوں میں اضافہ غریب عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے زرعی ملک میں جہاں پانی کے ذخائر ہیں، زرخیز زمین ہے اور محنت کش عوام ہیں جس کو مکمل بروئے کار لایا جائے تو اکیلا پاکستان پورے براعظم افریقا کی غذائی ضروریات پوری کرسکتا ہے لیکن افسوس یہاں کے عوام غذائی قلت کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں گندم کی کمی نہیں ہے بلکہ مافیا سرگرم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ آف پاکستان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوس اور شرم کی بات ہے کہ بجلی، گیس، پیٹرول اور تمباکو اگر خیبر پختونخوا میں پیدا ہوتے ہیں تو اس پر پورے ملک کی ملکیت کا حق دائر کیا جاتا ہے جبکہ گندم اگر پنجاب میں پیدا ہو تو اس پر صرف پنجاب کی ملکیت تسلیم کی جاتی ہے اور اس وقت پنجاب سے خیبر پختونخوا کو آٹے اور گندم کی ترسیل بند کر دی گئی ہے، جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی اور مرکزی حکومتیں مکمل ناکا م ہیں آٹا، شوگر اور سیمنٹ مافیا کے سرپرست حکومتی صفوں اور کابینہ میں موجود ہیں، جو مصنوعی بحران کے ذریعے منافع خوری کررہے ہیں، جن کو بے نقاب کر کے ان کیخلاف سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آٹا لنگر خانوں، رہائش پناہ گاہوں اور سکون قبر میں ملنے کی باتیں ان کی ناکام گورننس کا ثبوت ہیں۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا 24 جنوری کو صوبہ کے تمام اضلاع میں اس کیخلاف بھرپور احتجاج اور مظاہرے کرے گی۔