نریندر مودی خود نفرت پھیلاتے ہیں،بھارتی اداکار

158

ممبئی: معروف بھارتی اداکار نصیرالدین شاہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی خود نفرت پھیلاتے ہیں اور پھیلانے والوں کی پیروی کرتے ہیں۔

معروف بھارتی اداکار نصیرالدین شاہ نے شہریت کے متنازع بل پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے 70 سال بھارت میں گزارے ہیں اور کام کیا ہے، کیا یہ ثابت نہیں کرتا کہ میں بھارتی ہوں؟

بھارتی اداکار نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ میرے خاندان کے کئی لوگ بھارتی فوج میں خدمات سرانجام دے چکے ہیں، کبھی نہیں سوچا تھا کہ ہم مسلمان ہیں مگر اب احساس ہونے لگا ہے کہ وہ ’مسلمان‘ ہوکر بھارت میں نہیں رہ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کو دیکھ کر میں خوفزدہ نہیں ہوں مگر غم اور غصہ ضرور ہے، میں حیران ہوں کہ ہمارے ملک میں اتنی نفرت کہاں سے آئی ہے؟ وزیراعظم نریندر مودی خود نفرت پھیلاتے ہیں اور پھیلانے والوں کی پیروی کرتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ اس قانون اور حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ انہیں مار دیا جائے گا۔

بھارتی اداکار نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلم انڈسٹری میں نوجوان اداکاروں نے اس قانون کے خلاف آواز اٹھائی ہے مگر پتہ نہیں کیوں بڑے فلمی ستارے اس صورت حال پر خاموش ہیں۔

نصیر الدین شاہ نے کہا کہ سڑکوں اور شہروں کا نام تبدیل کر کے کیا ثابت کیا جا رہا ہے؟ مغلوں اور دیگر مسلمان حکمرانوں کو ’ویلن‘ بنا کر دیکھا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت نفرت سے بھری پڑی ہے یہ لوگ اعلان کر رہے ہیں کہ پاکستان کے حصے میں موجود کشمیر پر بھی قبضہ کر لیں گے۔

واضح رہے کہ 11 دسمبر 2019 کو بھارتی پارلیمنٹ میں متنازع شہریت بل پاس ہوا تھا جس میں مسلمانوں کے علاوہ تمام اقلیتوں کو شہریت دی جائے گی،متنازع بل کی منظوری کے بعد بھارت بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔