فلور ملز کو پاسکو سے گندم کی فوری ترسیل ممکن بنائی جائے، صالح محمد آغا

239

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن بلوچستان سرکل کے صدر سید صالح محمدآغااوربدرالدین کاکڑنے صوبائی حکومت اور وزارت خوراک کو خبردار کیاہے کہ اگر گندم اور آٹا بردار لوکل گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کاسلسلہ ترک اور فلور ملز کو پاسکو سے گندم کی فوری ترسیل کو ممکن نہ بنایاگیا تو 27جنوری سے صوبے بھر میں فلور ملز کی غیر معینہ مدت تک کے لیے تالہ بندی کی جائیگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر اور خاص کر بلوچستان میں آٹا اور گندم بحران ہے، اس صورتحال کے پیدا ہونے سے کئی ماہ قبل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوٹہ بلوچستان اور فلور ملز ایسوسی ایشن بلوچستان (سرکل) کے پلیٹ فارم سے ہم اپنے خدشات و تحفظات کا اظہار کرتے چلے آئے ہیں، جس کے شواہد پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے پیکیجز اور بیانات کی صورت میں موجود ہیں۔ ہم نے ہی عوام پر یہ بات عیاں کی تھی کہ ملک کے دیگر صوبوں میں گندم اور آٹے کے ریٹس کم جبکہ یہاں زیادہ ہیں جس کی وجہ حکومتی پابندیاں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اب جب ملک کے دوسرے صوبوں میں بھی آٹا کی قیمتوں میں اضافہ ہونا شروع ہوا ہے تو اس نے بلوچستان میں بھی صورتحال کو مزید گمبھیر بنا دی ہم نے ایک مرتبہ پھر صوبے کی عوام کی خاطر صوبائی حکومت اور وزارت خوراک سے پاسکو سے خریدی گئی گندم کی صوبے کو ترسیل ہنگامی بنیادوں پر ممکن بنانے کے لیے اقدامات کی استدعا کی بلکہ یہ بھی آفر کیا کہ فلور ملز مالکان حکومت سے سبسڈی لیے بغیر 20 کلو آٹے کا تھیلا 900 روپے میں عوام کو فراہم کرے گا لیکن اس آفر پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ صوبائی حکومت اور وزارت خوراک نے بجائے اس کے کہ پنجاب سے گندم کی ترسیل کو جنگی بنیادوں پر ممکن بناتے ہوئے فلور ملز مالکان اور گندم و آٹا ڈیلرز کو ٹارگٹ کرنا شروع کر دیا ہے۔